اسرائیلی عدالت نے 42 سال سے قید نائل البرغوثی کو رہا کرنے سے انکار کر دیا

رام اللہ :اسرائیلی عدالت نے قیدی نائل البرغوثی کو رہا کرنے سے انکار کر دیا۔اسیران قیدیوں کے کلب نے ایک بیان میں کہاہے کہ عوفرمیں فوجی قابض عدالت نے قیدی رہنما نائل البرغوثی کو رہا کرنے سے انکار کر دیا ہے اور اس کے خلاف سابق سزا کو برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا، انہیں ایک خفیہ ٹرائل کے تحت عمر قید اور 18سال اضافی قید کی سزا سنائی گئی جسے برقرار رکھا گیا ہے۔اسیر نائل البرغوتی نے قابض جیلوں میں اپنا 42واں سال مکمل کیا اور وہ اسیری کے 43ویں برس میں داخل ہوگئے ہیں۔ اسرائیلی قابض ریاست کی جیلوں میں قید فلسطینی قومی تحریک کی تاریخ کا سب سے طویل دورانیہ ہے۔قیدی نائل البرغوثی نے اس سال اپنی گرفتاری کی برسی کے موقع پر پیغام بھیجنے سے انکار کرتے ہوئے صرف اتنا کہا کہ خاموشی زیادہ فصیح زبان ہے۔اسیران کلب نے قیدی رہنما البرغوثی کی گرفتاری کی برسی کے موقع پر اپنے بیان میں کہا کہ قیدی البرغوثی کا مقدمہ فلسطینی قومی تحریک اور قابض جیلوں میں قید فلسطینی اسیران کی قسمت پر بہت سے سوالات کو مسلط کرتا ہے۔ اس وقت 300سے زائد قیدیوں نے 20سال سے زیادہ عرصہ قی میں کاٹ دیا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں