عالمی پوزیشن بہتر بنانے کیلئے اپنی کامیابیاں اجاگرکریں،ایچ ای سی کا جامعات پر زور

اسلام آباد: اعلیٰ تعلیمی کمیشن (ایچ ای سی) نے یونیورسٹی آف لاہور کی اشتراک سے تمام سرکاری و نجی جامعات کے لیے ”پاکستان کے عالمی اثرات میں جاری اضافہ: ٹائمز ہائیرایجوکیشن کی طرف سے ڈاٹا ماسٹرکلاس (Pakistan’s Growing Global Impact: A Data Masterclass by the Times Higher Education)“ کے عنوان سے ایک بین الاقوامی سیمینارکاانعقادکیا۔ تقریب میں ٹائمز ہائیر ایجوکیشن ورلڈ رینکنگ اور خطے سے متعلق جامعات کی دیگر درجہ بندیوں پر تفصیلی روشنی ڈالی گئی۔ اس تقریب میں متعدد جامعات کے نمائندگان نے شرکت کی اور ٹائمز ہائیر ایجوکیشن رینکنگ کے حوالے سے مؤثر آگاہی حاصل کی۔ چیئرمین ایچ ای سی ڈاکٹر مختار احمد نے تقریب کا ابتدائی خطاب کیا اور درجہ بندیوں کے قومی معیارات اور طریقہ کار پر روشنی ڈالی۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں اعلٰی تعلیمی شعبے نے گزشتہ دو دہائیوں میں خاصی ترقی کی۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر پاکستانی جامعات اپنی کامیابیوں کو بہتر طور پر پیش کریں تو عالمی درجہ بندیوں میں متعدد پاکستانی اداروں کی شمولیت یقینی ہو جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ اگر جامعات اپنی کامیابیوں کا ریکارڈ یکجا کریں اور اپنی کامیابیوں کو اجاگر کریں تو عالمی درجہ بندیوں میں متعدد جامعات اپنی جگہ بناسکتی ہیں۔ چیف گلوبل افیئرز آفیسر ٹائمز ہائیر ایجوکیشن فِل بیٹی نے ٹائمز ہائیر ایجوکیشن ورلڈ یونیورسٹی رینکنگ کے طریقہ کار، لائحہ عمل اور معیارات پر تفصیلی گفتگو کی اور بتایا کہ کیسے جامعات اپنی پوزیشن بہتر بنا سکتی ہیں۔ انہوں نے رینکنگ میں پاکستانی جامعات کی کارکردگی پر بھی تجزیہ پیش کیا اور کہا کہ پاکستانی جامعات تحقیق، سائیٹیشن (Citations)، اور تحقیقی اثر (Impact)کے حوالے سے کافی تیزی سے ترقی کر رہی ہیں۔ انہوں نے زور دیا کہ پاکستانی جامعات زیادہ سے زیادہ ڈیٹا جمع کرائیں تاکہ رینکنگ میں بہتری آسکے کیونکہ پاکستان نے اس قدر عالمی شہرت حاصل نہیں کی جس کا وہ حق دار ہے۔ ٹائمز ہائیر ایجوکیشن دنیا کی مؤثر ترین عالمی درجہ بندی کرنے والی کمپنی ہے جو گزشتہ پانچ دہائیوں سے کام کررہی ہے۔ تقریب کا اختتام سوال و جواب کے سلسلے پر ہو جس میں پاکستانی جامعات کے نمائندگان نے دلچسپی سے شرکت کی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں