بلوچستان جل رہا ہے، صوبائی حکومت کرپٹ ترین ہے، سیاسی لوٹوں سے بہتری کی امید نہیں، ڈاکٹر مالک

تربت (انتخاب نیوز) نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر سابق وزیر اعلی بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ اور مرکزی سکریٹری جنرل جان محمد بلیدی کی قیادت پر اعتماد کرتے ہوئے گورکوپ، جمک، نیامی کلگ، سری کلگ اور سولانی سے کونسلر بہادین، کونسلر شہزاد فیروز، کونسلر خدادوست، ایوب پیرمحمد، کی قیادت میں سینکڑوں افراد نے ریجنل سکریٹریٹ میں نیشنل پارٹی میں باقاعدہ شمولیت کا اعلان کردیا۔نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر سابق وزیر اعلی بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ اور مرکزی سکریٹری جنرل جان محمد بلیدی، سید مولا برکت بلوچ اور فضل کریم نے شمولیت کرنے والے افراد سے گفتگو کرتے ہوئے کھاکہ نیشنل پارٹی ایک قومی و جمہوری سیاسی جماعت ہے جو بلوچستان کے عوام کے بنیادی قومی و سیاسی حقوق کے لیے جمہوری حکمت عملی کے تحت سیاسی جدوجہد کررہی ہے۔ انھوں نے کھاکہ بلوچستان کی موجودہ حکومت تاریخ کی کرپٹ ترین حکومت ہے جس نے چار سالوں کے ترقیاتی فنڈ ہضم کر دیے جس کا ایک نشان بھی زمین پر نہیں چھوڑا۔ نوبت یہاں تک پہنچی ہے کہ وہ تربت سٹی میں گزشتہ حکومت کے لگائے گے درختوں کو پانی تک نہیں دے سکتے ہیں ان سے اچھائی کی امید رکھنا اپنے آپ کو دھوکے میں رکھنے کے برابر ہے۔ نیشنل پارٹی نے ضلع کیچ کو تعلیم میں پہلی پوزیشن دلائی یہ نیشنل پارٹی کے قومی ویڑن کو ظاہر کرتا ہے۔ انھوں نے کھاکہ بلوچستان اس وقت شدید سیاسی مسائل و مشکلات کا شکار ہے بلوچستان میں جو آگ لگائی گئی تھی اس کی تپش میں روز افزوں اضافہ ہوتا جارہا ہے۔ انھوں نے کھاکہ حالیہ حکومت اور یہاں کے نمائندے سلیکٹیڈ ہیں ان کو عوام نے ووٹ نہیں دیا بلکہ سیاسی مداخلت اور ٹپہ لگا کر ان کو عوام پر مسلط کردیا گیا۔ انھوں نے کھاکہ پیدارک و گورکوپ بنیادی سہولیات سے محروم ہیں علاقے کے نمائندوں کو یہاں کے لوگوں اور ان کے مسائل سے کوئی دلچسپی نہیں ہے۔ انھوں نے کھاکہ سیاسی انجینئرنگ کا نتیجہ ہے کہ بلوچستان آج جل رہا ہے اور کسی کے کانوں میں جوں تک نہیں رینگتی۔ انھوں نے کھاکہ سیاسی لوٹوں سے بہتری کی امید نہیں کیا جاسکتا ہے۔ انھوں نے کھاکہ 2023 کے انتخابات میں نیشنل پارٹی ان لوٹوں کو عوام کی طاقت و قوت سے شکست فاش سے دوچار کرے گا۔ انھوں نے کھاکہ سیاسی انجینئرنگ کا نتیجہ ہے کہ ملک شدید معاشی و سیاسی بحران کا شکار ہوچکا ہے مہنگائی آسمان تک پہنچ چکا ہے بے روزگاری عام ہوگئی ہے۔ لوگوں کو کھانے میں دو وقت کی روٹی میسر نہیں۔ انھوں نے کھاکہ نیشنل پارٹی کا ویڑن پڑھا لکھا بلوچستان ہے۔ جس کے لیے بھرپور جدوجہد کی ضرورت ہے۔ اس موقع پر نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنما جسٹس ریٹائرڈ شکیل احمد بلوچ، واجہ ابوالحسن، ڈاکٹر نور بلوچ، مشکور انور، نثار احمد بزنجو، محمد جان دشتی، فداجان بلیدی، ناصر رند، رجب یاسین، بوھیر صالح اور دیگر رہنما بھی موجود تھے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں