نئی مردم شماری میں افغان مہاجرین آسانی سے اندراج کراسکتے ہیں‘ نیشنل پارٹی

کوئٹہ:نیشنل پارٹی کے صوبائی جنرل سیکرٹری خیر بخش بلوچ اور صوبائی ترجمان علی احمد لانگو نے جاری بیان میں کہا ہے کہ نءمردم شماری و خانہ شماری کے پرفارمہ میں کئی خدشات و تحفظات سامنے آئے ہیں جس کو درست کرنا محکمہ شماریات کا اولین کام ہونا چائیے۔فارمیٹ میں نادار شناختی کارڈ کو حذف کیا گیا ہے جس سے افغان مہاجرین آسانی سے اندارج ہوسکتے ہیں اور مقامی قومیتوں کے وجود کو نقصان پہنچا سکتے ہیں۔اس لیے فارمیٹ کو درست اور افغان مہاجرین کو قومیتوں سے دور رکھا جائے۔دوسری بڑی غلطی قومیتوں کی وجود سے انکاری ہے اور صرف زبان کو فارمیٹ میں رکھا گیا ہے بلوچ قوم مختلف زبانیں بولتی ہے۔لہذا فارمیٹ میں قوم کا اضافہ کیاجائے ایک اور اہم غلطی کہ قومیت کو ملک سے مشروط کیا گیا اور اس میں بھی افغان مہاجرین اپنی شہریت پاکستان سے جوڑ کر حقیقی آبادی کو متاثر کرینگے۔بیان میں کہا گیا کہ خانہ شماری و مردم شماری کا مقصد یہ ہوتا کہ ریاست کے پاس اعداد و شمار آ جاتے ہیں کہ ان کے شہریوں کی کل ابادی کیا ہے اس میں کتنے پڑھے لکھے اور تعلیم کی شرح کیا ہے۔روزگار کی شرح کیا اور غربت کی کیا تناسب ہے۔اس جیسے بے شمار حقائق سامنے آتے ہیں اور ان کو بنیاد بناکر ریاست اپنے شہریوں کی فلاح کے اقدامات کرتا ہے۔لیکن افسوس کہ ماضی میں بھی شامل و مردم شماری کو غلط انداز سے کیا گیا اور قومیتوں کے وجود سے انکار سمیت دیگر منفی عوامل سے ملک کی مجموعی صورتحال گھمبیر ہیں۔بیان میں کہا گیا کہ محمکہ شماریات اور انتظامیہ اس عمل کو ممکن بنائے کہ افغان مہاجرین کو الگ شمار کیا جائے اور پرفارمہ میں باقاعدہ افغان مہاجرین کا خانہ الگ مرتب کیا جائے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں