سانحہ ڈنک میں سرکاری سرپرستی کونظر انداز نہیں کیا جاسکتا ،نذیر بلو چ

کوئٹہ:بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے مرکزی چیئرمین نزیر بلوچ نے کہا ہے سانحہ ڈنک کیچ جیسے واقعات کا مقصد بلوچستان میں عظیم قومی روایات کو پامال کرکے سماج دشمنی کے زریعے بلوچ معاشرے کو مکمل طور پر تباہ کرنا ہے سانحہ ڈنک سمیت ایسے تمام واقعات میں سرکاری سرپرستی کو کسی صورت نظرانداز نہیں کی جاسکتی کیونکہ بلوچستان میں جہاں بھی ایسے واقعات ہوئے ہے ان میں سرکار کے جانب سے بنائے گئے وہ گروہ شامل ہے جنکو بلوچ سیاسی تحریک کو کاونٹر کرنے کے لئے منفی سماج دشمن سرگرمیوں منشیات فروشی اسمگلنگ چوری ڈکیتی و دیگر منفی ہتھکنڈوں کی کھلی چھوٹ دی گئی ہے ایسے واقعات کا مقصد بلوچ عوام کو سماج دشمن سرگرمیوں کے رحم کو کرم پر چھوڑنا ہے تاکہ دنیا کو بلوچستان کے سیاسی چہرے کے بجائے بدنام چہرہ پیش کی جاسکے ۔ اس طرح کے واقعات بلوچستان میں روز کا معمول بن چکے آئے روز کوئی معصوم مسلط کردہ مسلح جتھوں کا نشانہ بن رہے انہوں نے مزید کہا ہے بلوچستان میں امن و امان کے بہتری کے نام بلوچستان کے وسائل کو مختلف سیکیورٹی اداروں کے نام پر لوٹا جارہا یے جبکہ بلوچستان میں ان سیکیورٹی کے تعنیاتی کے مقاصد آج تک بلوچ قوم کے مفاد میں ثابت نہیں کئے جاسکے اکثر بلوچ سیاسی کارکن ہی سیکیورٹی اداروں کے امن امان کا نشانہ بنتے رہے ہے لیکن سماج دشمن عناصر کو کنٹرول کرنے کے حوالے سے سیکیورٹی اداروں کا کردار مکمل طور پر خاموشی کا ہے آج تک کسی بھی جرائم پیشہ گروپ کے خلاف کوئی کاروائی نہیں کی جاسکی نہ ہی منشیات فروشی کو روکنے کے لئے کردار ادا کی گئی طاقت کا استعمال ہمیشہ ہی پرامن سیاسی کارکنوں کے خلاف کی گئی یہاں تک کہ تعلیمی اداروں میں سیاسی سرکلز پر مکمل پابندی عائد کی گئی ہے سیاسی سرکلز پر طاقت کا استعمال کیا جاتا ہے انہوں نے کہا ہے کہ بلوچستان کے حوالے سے جب تک قومی برابری کے بنیاد پر بات چیت و اختیارات نہیں کئے جاتے بلوچ قوم اسی طرح سماج دشمنوں کے رحم و کرم پر رہے گا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں