ابڑو ‘لہڑی قبائل میں ایک ماہ کی جنگ بندی

ڈھاڈر : زمینی تنازعات پر ابڑو اور لہڑی قبائل کی خونریز لڑائی میں سادات کرام اور معتبرین قرآن مجید اٹھاکر فریقین کے درمیان ایک ماہ کی جنگ بندی کرادی تفصیلات کے مطابق ضلع کچھی بالاناڑی اور زیرینہ ناڑی میں زمینی اور زرعی تنازعات خطرناک صورت اختیار کرلی ہے اور گزشتہ کئی ہفتوں سے جاری ابڑو اور لہڑی قبائل کے مابین مسلح جھڑپوں اور لشکر کشی میں شدت پیدا کردی تھی جس میں دونوں اطراف ایک دوسرے پر جدید اور بھاری ہتھیاروں کا آزادانہ استعمال کیا گیا جس کے نتیجے میں دونوں اقوام کے نصف درجن سے زائد قیمتی اور اہم جانیں ضائع ہوئیں جن کو روکنے کے لیے قانون حرکت میں نہیں آ یا اس معاملے میں انتظامیہ کی بے بس اور علاقے کے بااثر افراد کی عدم دلچسپی سے حالات قابو سے باہر ہو گئے اور خطرناک صورتحال پیدا ہوگئی دونوں فریقوں کی معاونت کے لیے اسلحہ سے لیس سینکڑوں افراد جمع ہو گئے اور بڑے پیمانے پر مزید خونریزی کا امکان پیدا ہوا اس دوران مختلف عوامی اور سیاسی حلقوں کی جانب سے اس تباہ کن خونی تصادم کو روکنے کی آ وازیں بھی اٹھیں جس پر گزشتہ رات سادات کرام اور معززین کے ایک وفد نے قرآن پاک اٹھا کر لہڑی قبیلے کے سربراہ سردار جاوید لہڑی اور ابڑو قبیلے کی اہم شخصیت میر غلام مصطفی ابڑو اور میر محمد ایوب ابڑو کے پاس پہنچ کر انہیں اللہ تعالی کی رضا اور رمضان المبارک کے تقدس کی خاطر لڑائی ختم کرنے کی ضرورت پر زور دیا جس پر دونوں جانب سے قرآن پاک اور بزرگوں کی میڑھ کو عزت دیتے ہوئے مشروط طور پر ایک ماہ کی جنگ بندی پر رضامندی کا اظہار کر دیا اور اپنے اپنے گروپوں کو ایک ماہ تک اس کی پاپندی کی ہدایت کردی جس کی بدولت علاقہ ایک ماہ کے لیے بہت بڑا قبائلی تصادم ٹل گیا

اپنا تبصرہ بھیجیں