ملازمین کی تنخواہیں بند ،بلوچستان یونیورسٹی میں ہڑتال جاری

کوئٹہ :جوائنٹ ایکشن کمیٹی جامعہ بلوچستان کے زیر اہتمام 19 اپریل 28ویں رمضان المبارک کو اپنے ماہانہ تنخواہوں کی بروقت ادائیگی، جامعہ بلوچستان سمیت دیگر جامعات کو درپیش سخت مالی و انتظامی بحران کی مستقل حل، بلوچستان یونیورسٹیز ایکٹ 2022 کی پالیسی ساز اداروں میں اساتذہ، آفیسران، ملازمین اور طلباءوطالبات کی منتخب نمائندگی، غیر قانونی طور پر مسلط وائس چانسلر کی برطرفی ، آفیسران و ملازمین کی پروموشن، آپ گریڈیشن اور ٹائم سکیل کی فراہمی کے لئے جامعہ بلوچستان سمیت تمام سب کیمپسزز میں مکمل تالا بندی اور امتحانات و ٹرانسپورٹ بند رہی مظاہرین نے جامعہ بلوچستان کے وائس چانسلر سیکرٹریٹ کے سامنے احتجاجی دھرنا زیرصدارت پروفیسر ڈاکٹر کلیم اللہ بڑیچ دیا۔ دھرنےسے پروفیسر ڈاکٹر کلیم اللہ بڑیچ نذیر احمد لہڑی، شاھ علی بگٹی، فریدخان اچکزئی، پروفیسر ارسلان شاہ، محبوب شاہ، اور حافظ عبدالقیوم نے خطاب کیا۔مقررین نے کہاکہ ماہ مقدس میں طویل جدوجہد کے بعد ایچ ای سی نے جامعہ بلوچستان کو چوتھے کوارٹر کے لئے رقم جاری تو کیا لیکن جامعہ بلوچستان کو درپیش سخت مالی بحران کے باوجود چوتھے کوارٹر کی رقم میں 15 فیصد کٹوتی کرکے دیاگیا اور صوبائی فنانس کمیشن کے منعقدہ اجلاس زیرصدارت صوبائی وزیر خزانہ اینجئنر زمرک اچکزئی میں جامعہ بلوچستان کے لئے فیصلہ شدہ رقم 38 کروڑ روپے ابھی تک جاری نہیں ھوئے نتیجتا جامعہ بلوچستان کے اساتذہ اور ملازمین کو پچھلے تین مہینوں کی تنخواہوں اور پینشنز کی مکمل ادائیگی نہیں ھوسکی۔ انہوں نے گزشتہ دنوں صوبائی حکومت کے ترجمان کے بیان کو مضحکہ خیز قرار دیتے ہوئے مسترد کردیا اور واضح کیا کہ جامعہ بلوچستان کو درپیش مالی بحران کی وجہ سے مکمل ماہانہ تنخواہیں وقت پر نہیں مل پارہی اور صوبائی حکومت کی طرف سے اس بار اب تک کوئی رقم نہیں ملی۔مقررین نے کہاکہ جب تک بلوچستان کی جامعات کو درپیش مالی بحران کا مستقل حل نہیں نکالا جاتا جامعہ بلوچستان و دیگر جامعات کو تنخواہوں اور پنشنز ادائیگی میں مشکلات۔میں کمی نہیں آئیگی۔ انہوں نے کہا کہ جامعہ بلوچستان کی مالی بحران کا واحد حل یہی ہے کہ صوبائی حکومت فوری طور پر جامعہ بلوچستان کےلئے 2 ارب اور مرکزی حکومت 3 ارب روپے کا بیل آو¿ٹ پیکیج فراہم کریں اور انے والے سالانہ بجٹ میں صوبائی حکومت 10 ارب روپے گرانٹس ان ایڈز اور مرکزی حکومت 500 ارب روپے ملک بھر کی جامعات کے لئے مختص کریں۔۔ جوائنٹ ایکشن کمیٹی نے اعلان کیا کہ عیدالفطر کے بعد بھی جامعہ بلوچستان کو درپیش مالی بحران،خصوصا وائس چانسلر کی برطرفی و دیگر مسائل کے حل کےلئے احتجاجی تحریک جاری رکھی جائے گی

اپنا تبصرہ بھیجیں