پاکستان میں رواں سال20لاکھ ٹن گندم کی قلت ہوگی،رپورٹ

کوئٹہ / اسلام آباد : پاکستان میں رواں ربیع سیزن کے دوران 2 کروڑ 84 لاکھ ٹن کے ہدف کے مقابلے میں 2 کروڑ 68 لاکھ ٹن گندم کی پیداوار کا تخمینہ لگایا گیا ہے یو این اے کے مطابق گندم کی پیداوار ہدف سے کم رہنے کے ساتھ ساتھ زیر کاشت رقبہ بھی 93 لاکھ ہیکٹر سے کم ہو کر 91 لاکھ ہیکٹر رہ گیا ہے تاہم اعلی اختیاراتی وفاقی کمیٹی برائے زراعت (ایف سی اے) کے اجلاس کے دوران ہدف سے کم گندم کی پیداوار کی وجہ نہیں بتائی گئی دلچسپ بات یہ ہے کہ گزشتہ روز وزارت قومی غذائی تحفظ و تحقیق کی جانب سے جاری کردہ ایک پریس ریلیز میں اس بات پر روشنی ڈالی گئی کہ رواں برس 2 کروڑ 68 لاکھ ٹن گندم کی پیداوار گزشتہ پیداواری سال کے مقابلے میں 1.6 فیصد اضافہ ظاہر کرتی ہے ربیع کا پیداواری منصوبہ 2022 کے تباہ کن سیلاب سے متاثر ہوا جس کے سبب سندھ میں گندم کی بوائی میں تاخیر ہوئی بلوچستان میں سیلاب سے صرف گندم ہی نہیں بلکہ ٹماٹر اور پیاز کی پیداوار کو بھی نقصان پہنچا ایف سی اے نے خریف سیزن 24-2023کے دوران بڑی فصلوں کی پیداوار کے اہداف مقرر کیے ہیں اور ربیع کے اختتام پذیر ہونے والے سیزن کے دوران فصلوں کی پیداوار پر اطمینان کا اظہار کیا ایف سی اے نے مشاہدہ کیا کہ رواں برس 3 ہزار ہیکٹر رقبے پر آلو کی پیداوار 79 لاکھ ٹن ہونے کی توقع ہے، جو پچھلے سال کے مقابلے میں 1.9 فیصد زیادہ ہے45.7 ہزار ہیکٹر کے رقبے پر ٹماٹر کی پیداوار 563.6 ہزار ٹن تک پہنچنے کی توقع ہے پیداوار میں اضافہ گزشتہ سال کے مقابلے میں 1.2 فیصد ہے میں چنے کی پیداوار کا تخمینہ 3 لاکھ 13 ہزار ٹن لگایا گیا ہےجو گزشتہ سال کے مقابلے میں ایک فیصد کی کمی ظاہر کرتا ہے جس کی وجہ گزشتہ برس جولائی-ستمبر کے دوران آنے والا بدترین سیلاب ہےاسی طرح موسمیاتی صورتحال کی وجہ سے پیاز کی پیداوار میں کمی ہوئی، زرعی شعبے کی کمی اور بہتری کے لیے وزیراعظم نے کسان پیکج کے تحت سیلاب سے متاثرہ کسانوں کے لیے خصوصی ریلیف کا اعلان کیا، پیاز اور ٹماٹر کی ڈیوٹی فری درآمد کی بھی اجازت دی گئی تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ مارکیٹ میں کوئی قلت نہ ہوخریف کی فصلوں کے لیے زرعی پیداوار کی دستیابی پر غور کرتے ہوئے اجلاس میں اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ کینال ہیڈز میں پانی کی دستیابی 6 کروڑ 72 لاکھ ایکڑ فٹ (ایم اے ایف) رہے گی جو کہ گزشتہ سال 4 کروڑ 32 لاکھ ایکڑ فٹ (ایم اے ایف) تھی، اس وقت تمام صوبوں کو تسلی بخش ترسیلات حاصل ہیں محکمہ موسمیات نے اجلاس کو بتایا کہ آئندہ 3 ماہ (اپریل تا جون 2023) کے دوران بالخصوص ملک کے بالائی علاقوں میں معمول سے قدرے زیادہ بارشیں متوقع ہیں، جون کے مہینے میں کم بارشیں متوقع ملک کے بیشتر حصوں میں درجہ حرارت معمول سے قدرے زیادہ رہ سکتا ہے

اپنا تبصرہ بھیجیں