روس کے بعد ترکی بھی کورونا وائرس کے خلاف جاپانی دوا تیار کرنے میں کامیاب

ابتدائی ٹرائلز میں جاپان میں فلو کے لیے تیار ہونے والی اس دوا کو کورونا وائرس کے مریضوں میں بیماری کے دورانیے میں کمی اور پھیپھڑوں کی حالت میں بہتری کے لیے موثر دریافت کیا گیا ہے۔

ترک وزارت صحت کے مطابق فیویپیراویر کو چین سے حاصل کیا گیا تھا اور مقامی ڈاکٹروں نے دریافت کیا کہ اس کے استعمال سے بیماری کے دورانیے کم کرنے میں مدد ملتی ہے، جبکہ آکسیجن کا بہاؤ بڑھتا ہے جس سے کامیاب اور جلد علاج ممکن ہوتا ہے۔

ترکی میں اسے مقامی طور پر تیار کرنے کے لیے کووڈ 19 ترکی پلیٹ فارم نے کام کیا جو اعلیٰ سطح کا سائنسی ادارہ ہے، جس کے ماہرین نے 40 دن تک کام کرکے اس دوا کی کیمیائی ترکیب میں مہارت حاصل کی۔

ترک وزیر نے کہا کہ ہم نے مقامی صلاحیت اور ترکیب سے اس اہم دوا کی تیاری میں کامیابی حاصل کی اور اب لائسنسنگ مرحلے سے گزر رہے ہیں اور اس کی فوری رجسٹریشن کے لیے کام ہورہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ عمل مکمل ہونے پر اس دوا کو ترکی میں کورونا وائرس کے مریضوں کے علاج کے لیے استعمال ہوگا جبکہ برآمد کرنے پر بھی کام ہوگا۔

اس وقت گیلیڈ سائنس کی تیار کردہ ریمیڈیسیور مختلف تحقیقی رپورٹس میں اس وائرس کے علاج کے لیے موثر دریافت ہوئی ہے، جس کے بعد امریکا اور جاپان میں اس کے ایمرجنسی استعمال کی منظوری دی جاچکی ہے۔

مگر روس نے جاپان میں تیار ہونے والی اینٹی وائرل دوا فیویپیراویر (favipiravir) یا کچھ ممالک میں جسے ایویفیور (Avirfavir) بھی کہا جاتا ہے، کو اس وبائی بیماری کے شکار افراد کے علاج کے طور پر استعمال کرنے کی منظوری دی ہے۔

اپریل میں روس میں اس دوا کو کووڈ کے علاج کے لیے آزمانے کا عمل شروع ہوا تھا اورابتدائی نتائج کو حوصلہ افزا قرار دیا گیا تھا۔

13 مئی کو رشین ڈائریکٹ انویسٹمینٹ فنڈ (آر ڈی آئی ایف) نے بتایا کہ اس دوا کے ابتدائی کلینیکل ٹرائلز کے نتائج بہترین رہے ہیں۔

آر ڈی آئی ایف کے سربراہ کرل دیمیترف نے کہا کہ ٹرائل کے دوران کورونا وائرس کے 40 میں سے 60 فیصد مریضوں کو اس دوا کا استعمال کرایا گیا اور وہ 5 دن میں صحتیاب ہوگئے، یعنی دیگر طریقہ علاج کے مقابلے میں اس دوا سے ریکوری کا وقت 50 فیصد کم ہوگیا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں