جرمنی: اکتوبر تک بڑی تقریبات پر پابندی

جرمن حکومت کورونا وائرس کی وبا کے تناظر میں بڑی تقریبات پر اکتوبر تک پابندی برقرار رکھنا چاہتی ہے۔ ایسا اقدام کورونا وائرس کے دوبارہ ممکنہ پھیلاؤ کے تناظر میں کیا جا رہا ہے۔

نیوز ایجنسی اے ایف پی کو ایک ایسی حکومتی دستاویز تک رسائی حاصل ہوئی ہے، جس میں حکومت یہ سوچ رکھتی ہے کہ سارے ملک میں بڑی تقریبات پر پابندی رواں برس اختتام اکتوبر تک برقرار رکھی جائے۔ ایسا تاثر ملا ہے کہ برلن حکومت کو خدشہ ہے کہ کووڈ انیس بیماری کی وبا دوبارہ پھیل سکتی ہے۔ اس مناسبت سے حکومتی اعلان ہونا ابھی باقی ہے۔

چانسلر میرکل کی حکومت ایسی منصوبہ بندی بھی کر رہی ہے کہ موسم گرما کی تعطیلات کے بعد تعلیمی اداروں کو کھول دیا جائے لیکن تمام اسکولوں اور دوسرے تعلیمی اداروں میں سوشل ڈسٹینسنگ اور ماسک کی پابندی کو برقرار رکھا جائے گا۔ یہی پابندیاں پبلک ٹرانسپورٹ، دوکانوں اور خریداری کے تمام مراکز پر بھی برقرار رہیں گی۔ ان تمام معاملات کو جرمن چانسلر اپنی سولہ ریاستوں کے وزرائے اعلیٰ کے ساتھ سترہ جون بروز بدھ زیر بحث لائیں گی۔

اگر ممکنہ انضباطی اقدامات پر سولہ ریاستوں نے اتفاق کر لیا تو رواں برس کے فرینکفرٹ کتاب میلے کا انعقاد بھی خطرے پڑ سکتا ہے۔ میلے کے منتظمین تو اس کے انعقاد کو مقررہ تاریخ پر کرنے کا عزم ظاہر کر چکے ہیں۔ اس عالمی شہرت کے میلے میں تیس ہزار سے زائد مندوبین اور مہمان شریک ہوتے ہیں۔

یورپی یونین میں جرمنی ایک ایسا ملک ہے، جہاں کورونا وائرس کی وبا کے متاثرین اور ہلاکتیں مارچ کے مقابلے میں اب بہت ہی کم ہو چکی ہیں۔ متاثرین اور ہلاکتوں کا تناسب ہمسایہ ممالک کے مقابلے میں بھی خاصا کم ہے۔ اس طرح یورپی یونین میں سب سے پہلے جرمنی نے ہی لاک ڈاؤن میں نرمی چھ ہفتے قبل شروع کر دی تھی۔

جرمن حکومت کو یقین ہے کہ سوشل ڈسٹینسنگ (ڈیڑھ سے دو میٹر کا فاصلہ رکھنے کا پابندی) اور ماسک کے استعمال میں تسلسل سے کووڈ انیس کی بیماری کو کنٹرول میں رکھنے میں مدد ملی ہے اور اس کو برقرار رکھنا جرمن معاشرے کے لیے مناسب ہے۔ یہ بھی خیال کیا جا رہا ہے کہ وائرس کے دوبارہ پھیلاؤ کے راستے کی بڑی دیوار بھی یہی پابندیاں ثابت ہو سکتی ہیں۔ اب برلن حکومت اپنی موبائل ایپ پر بھی انحصار کرنا چاہتی ہے جو شہریوں میں وائرس کی نشاندہی کرنے میں مددگار ہو گی۔

جرمن چانسلر مسلسل ایسے انتباہ دے رہی ہیں کہ لوگ حکومتی پابندیوں کا احترام کریں۔ اس دوران جرمنی میں دو مقامات پر اس وبا کے پھیلنے کی نشاندہی ہوئی ہے۔ اس میں مغربی جرمنی میں ایک سلاٹر ہاؤس میں وبا پھوٹ پڑنے سے چار سو افراد میں وائرس کی تشخیص ہوئی تھی۔ دوسرے جرمن دارالحکومت کے ایک نواحی علاقے میں بلند رہائشی عمارت میں ستر افراد میں کورونا وائرس مثبت آنے کے بعد تین سو ستر خاندانوں کو قرنطینہ میں پابند کر دیا گیا تھا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں