خضدار شہر کے اندر ایرانی پیٹرول کی دکانیں حادثے کا پیش خیمہ، عوامی حلقوں کی تشویش

خضدار (بیورو رپورٹ) خضدار شہر کے اندر ایرانی پیٹرولیم دکان خطرناک بم کی مانند ہے اورکسی بھی وقت ایک خطرناک حادثہ کا پیش خیمہ ثابت ہوسکتا ہے خضدارکے کاروباری گنجان ایریازچاندنی چوک، شہید سعداللہ روڈ، عمرفاروق چوک، کرخ روڈ، گزگی چوک میں کھلم کھلا ڈرموں میں پیٹرول بیچا جاتا ہے جوکہ ایک خطرناک بم کی مانند ہے، اس سے کسی بھی وقت خطرناک حادثہ رونما ہوسکتا ہے۔ دوسری جانب ایرانی پیٹرول کی مصنوعی مہنگائی سے عوام عاجزآگئے ہیں اسی طرح مافیازکی دن بدن ایرانی پیٹرول کو مہنگاکرتے رہتے ہیں اس سے بہتر ہےکہ ایرانی پیٹرول کو بارڈر سے بند کیا جائے۔ ان خیالات کا اظہار خضدار کے عوامی وسیاسی حلقوں نے زرائع ابلاغ نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا انکاکہنا ہے کہ خضدارمیں ایرانی پیٹرولیم دکان شہر کے اندر ایک خطرناک بم کی مانند ہے اور کسی بھی وقت ایک خطرناک حادثہ کے پیش خیمہ ثابت ہوسکتی ہے۔ دوسری جانب خضدار میں ایرانی پیٹرول کی مسلسل مہنگائی سے عوام سخت پریشانی میں مبتلا ہے اور روزانہ ریٹ اتارچڑھاو¿ عوام کو زہینی مریض بنادیا ہے خضدار شہر کے اندر پیٹرولیم دکانوں کو بند کرکے قومی شاہراہ پر انہیں منتقل کیاجائے اور شہرکو ایک خطرناک حادثہ سے بچائے۔ دوسری جانب ایرانی پیٹرول کی مسلسل قیمت میں اضافہ پاکستان پیٹرول اور ایرانی پیٹرول کی قیمت میں 19اور 20 کا فرق ہے اس سے بہتر ہے کہ ایرانی پیٹرول کو بارڈر سے ہی روکا جائے ایک طرف ایرانی پیٹرولیم کا کاروبار ایک خطرناک بم کی مانند ہے دوسری جانب شہر کے اندر نجی دکانوں کو کھلم کھلا اجازت دینا ایک خطرناک حادثہ کا پیش خیمہ ثابت ہوسکتا ہے خضدار کے عوامی سیاسی حلقوں نے ڈپٹی کمشنر خضدار,اسسٹنٹ کمشنر خضدارسے مطالبہ کیا ہے کہ خضدار شہر کے اندر ایرانی پیٹرولیم دکانوں کو بند کرکے شہر کو خطرناک حادثہ سے بچاسکیں اور فلفور ایرانی پیٹرولیم دکانوں کو شہر سے باہر منتقل کیاجائے اورشہر کو خطرناک حادثہ سے بچانے کی فوری اقدامات کئے جائیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں