بارش سے بلوچستان پنجاب لنک شاہراہ بند، سبزیوں اور کوئلے کی سپلائی معطل

کوئٹہ (آن لائن)وادی کوئٹہ سمیت شمال مشرقی بلوچستان میں کہیں گرج چمک کے ساتھ موسلادھار بارشوں، ژالہ باری اور گردآلود طوفانی ہواو¿ں نے تباہی مچادی ،سڑکیں اور پل بہہ جانے سے بین الصوبائی اور بین الاضلاعی رابطے منقطع جس سے بلوچستان کو روزمرہ اشیا جبکہ پنجاب کو سبزی اور کوئلے کی سپلائی معطل ہو گئی ہے۔کوئٹہ میں شدید موسلادار بارش اور ژالہ باری سے شہر کی سڑکیں ندی نالوں کا منظر پیش کرنے لگیں اور نالیوں سے گندگی اور گندا پانی سڑکوں پر بہنے سے لوگوں کو آنے جانے میں دشواری کا سامنا کرنا پڑا گزشتہ چند روز سے محکمہ موسمیات کی جانب سے کوئٹہ اور بلوچستان کے شمالی علاقوں سمیت دیگر اضلاع میں بارشوں کی پیشنگوئی کی گئی تھی اور تیسرے روز بھی موسلادار بارش اور ژالہ باری کا سلسلہ جاری ہے۔ نماز جمعہ کے بعد کوئٹہ میں موسلادار بارش اور ژالہ باری سے شہر کی سڑکیں ندی نالوں کا منظر پیش کرتی رہے اور نشیبی علاقوںمیں طغیانی آنے سے لوگوں کو آمدو رفت میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ 2022 اور 2023 کے تباہ کن سیلاب سے شمال مشرقی بلوچستان کے تباہ حال ڈھانچے کی ابھی تعمیرنو شروع نہیں ہوسکی تھی کہ 2024 کے مون سون سے قبل ہی موسم بہار کی بارشوں سے نئی تباہی کاآغاز ہوگیا۔ موسم بہار کے پہلے مغربی اسپیل نے دکی، ہرنائی، شیرانی، موسی خیل، لورالائی، سنجاوی سمیت کئی اضلاع میں سیلابی صورتحال اور لینڈسلائیڈنگ سے جانی ومالی نقصانات ہوئے ہیں۔ اس کے ساتھ کئی مقامات پرسڑکیں بہہ گئیں، شہروں اور بین الصوبائی رابطے معطل ہوگئے ہیں۔ ضلع دکی میں سیلابی ریلے کول مائینز ایریا اور رہائشی علاقوں میں داخل ہوگئے، مائنزایریا میں مکان کی چھت گرنے سے پانچ کوئلہ کان مزدور جاں بحق ہوگئے، مزدوروں کے اہل خانہ نے الزام لگایا ہے کہ حکومت نے نہ اظہار ہمدردی کیا اور نہ ہی کسی قسم کی مدد کی۔ناصرآباد میں سیلابی ریلہ کوئلہ کان میں داخل ہونے سے پانچ کان کن پھنس گئے جنہیں کوئلہ مزدوروں نے لیویز کی مدد سے بارہ گھنٹے کی جدوجہد کے بعد تشویشناک حالت میں نکال کرہسپتال منتقل کیا۔ کوہ سلیمان رینچ میں این50 ژوب ڈی آئی خان قومی شاہراہ دھاناسر کے مقام پر لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے دوسرے روز بھی بندہے دھاناسر کے دونوں جانب بڑی تعداد میں مال بردار گاڑیاں پھنس گئی ہےں۔ ہرنائی میں سیلابی صورتحال اور سڑکیں بہہ جانے سے مشرقی بلوچستان کو جنوبی پنجاب سے ملانے والی لنک شاہراہ بھی ہرنائی سنجاوی کے درمیان مختلف مقامات پر بند ہے،جس کے بعد پنجاب کو سبزیوں اور کوئلے کی سپلائی معطل ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں