خضدار میں قائم سہ جماعتی اتحاد کا میونسپل کارپوریشن کے بجٹ اجلاس پر تحفظات کا اظہار

خضدار (بیور ورپورٹ) سہ جماعتی اتحاد نیشنل پارٹی، جمعیت علماءاسلام، بلوچستان نیشنل پارٹی کے رہنماﺅں و میونسپل کارپوریشن خضدار کےسابق میئر میر عبدالرحیم کرد ڈپٹی مئیر مولانا عنایت اللہ رودینی، کونسلران عبدالنبی ایڈووکیٹ ودیگرنے میونسپل کارپوریشن خضدار کے بجٹ اجلاس کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ گزشتہ روز منعقدہ ا جلاس میں سہ جماعتی اتحاد کے کونسلران کی تعداد 32 اور مخالف فریق کے کونسلران کی تعداد صرف 18 تھی اٹھارہ کونسلران کیسے بجٹ پاس کر سکتے ہیں لہذا حزب اقتدار کے پاس اکثریت نہیں وہ بجٹ اجلاس مرتب کرنے کے بجائے اقتدار چھوڑ کر حقیقی عوامی نمائندوں کے حوالے کریں ان خیالات کا اظہار انہوں نے خضدار پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کے دوران کیا اس موقع پر میونسپل کارپوریشن کے کونسلران بھی موجود تھے سہ جماعتی اتحاد کے کونسلران کا کہنا تھا کہ تاریخ گواہ ہے کہ ہم نے ابتداءسے ہی موجودہ میئر اور ڈپٹی مئیر کو تسلیم نہیں کیا کیونکہ ہم سمجھتے ہیں کہ وہ غیر قانونی طریقے سے اقتدار پر قابض ہے جہاں تک بجٹ اجلاس کا تعلق ہے بجٹ اجلاس بلانے کا یہ حق نہیں رکھتے کیونکہ اکثریت ان کے پاس نہیں حالیہ بجٹ میں شریک ہمارے کونسلران کی تعداد 32 تھی جبکہ حزب اقتدار کے کونسلران کی تعداد صرف 18 تھی اور ہم نے میئر و ڈپٹی مئیر کے رویہ کے خلاف ایوان سے واک کر لیا ہمارے واک اوٹ کے بعد کورم ٹوٹ گیا اور بعدازاں اجلاس کی کاروائی کو جاری رکھنا غیر قانونی ہے لہذا ہم وزارت بلدیات اور حکومت بلوچستان سے مطالبہ کرتے ہیں کہ میونسپل کارپوریشن خضدار میں جاری تمام فنڈز کی استعمال پر موجودہ مئیر و ڈپٹی مئیر کے اختیارات کو منسوخ کی جائے جہاں تک عوامی مسائل کا تعلق ہے شہر عدم توجہی کے باعث مسائلستان بن گیا ہے جگہ جگہ کچہرے کے ڈھیرلگے ہوئے ہیں پورا علاقہ تعفن کا منظر پیش کر رہا ہے علاقے میں آوارہ کتے لوگوں کو کاٹ رہے ہیں عوام کو درپیش مسائل حل کرنے والا کوئی نہیں ایسی صورتحال سے عوام کو نکالنے کا واحد حل میونسپل کارپوریشن میں اقتدار کو اکثریتی والے عوامی نمائندوں کو دینے میں مضمر ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں