صدیق مینگل قتل، خضدار میں جے یو آئی کا احتجاج، ملزمان کی گرفتاری کیلئے حکومت کو48گھنٹوںکا الٹی میٹم

خضدار(نامہ نگار)خضدار پریس کلب کے صدر محمد صدیق مینگل کے بہیمانہ قتل کے خلاف جمعیت علماءاسلام کی جانب سے ریلی و احتجاجی مظاہرہ کیا گیا، جے یو آئی قیادت نے حکومت کو 48گھنٹوں کی الٹی میٹم دیدیا۔ آزادی چوک کے مقام پر جمعیت علمااسلام کے کارکناں و شہریوں نے احتجاجی مظاہرہ میں بڑی تعداد میں شرکت کی۔ مظاہرین نے قاتلوں کی فوری گرفتاری کا مطالبہ کیا۔احتجاجی مظاہرہ سے جمعیت علماءاسلام کے صوبائی سرپرست سابق سینیٹر مولانا فیض محمد، اپوزیشن لیڈر میریونس عزیز زہری، ضلعی جنرل سیکریٹری مولانا عنایت رودینی، مولانااسحاق شاہوانی، جنرل سیکریٹری خضدار پریس محمد اقبال مینگل، حافظ بلال احمد مردوئی ودیگر نے خطاب کیا۔مقریرین کا کہناتھاکہ دن دیہاڑے قومی شاہراہ پر اس طرح کے واقعات حکومت بلوچستان اور ضلعی انتظامیہ کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے۔ صدر خضدار پریس کلب محمد صدیق مینگل پر چند ماہ قبل بھی قاتلانہ حملہ کیاگیا تھا لیکن نااہل انتظامیہ ان حملہ آوروں کی گرفتاری میں ناکام ہوئے جس کی بنا اب دوبارہ مولاناصدیق مینگل کو ٹارگٹ کیاگیا۔ اگر انتظامیہ نوماہ پہلے حملہ کرنے والوں کو گرفتار کرتی یا محمدصدیق مینگل کو سیکورٹی دی جاتی ہے تو اب شاید یہ اندوہناک واقعہ رونما نہ ہوتا۔ ہم سمجھتے ہیں کہ اس واقعہ میں انتظامیہ مکمل طور پر قصور وار ہے۔ اب بھی قاتلوں تک رسائی ان کو کیفر کردار تک پہنچانا یہ حکومت وقت کی ذمہ داری ہے اگر 48 گھنٹوں کے اندر اندر قاتلوں کو گرفتار نہیں کیاگیا تو جمعیت علماءاسلام سخت لائحہ عمل پر مجبور ہوگی جس کی تمام تر ذمہ داری ضلعی انتظامیہ پر عائد ہوگی۔ دوسری جانب خضدار پریس کلب نے بھی صدرپریس کلب کی شہادت پر تین روزہ سوگ کا اعلان کیا، اراکین نے پریس کلب کے باہر سیاہ جھنڈا لہرایا۔ خضدار پریس کلب کے جنرل سیکٹری محمد اقبال مینگل نے وزیراعلی بلوچستان آئی جی بلوچستان سے مطالبہ کیا کہ فوری طور پر قاتولں کو گرفتار کرکے کیفر کر دار تک پہنچایاجائے بصورت دیگر ملک گیر احتجاج کا لائحہ عمل طے کیاجائے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں