بی ایم ای کمپنی کے برطرف ملازمین کا دھرناچوتھے روز بھی جاری

نوکنڈی (نامہ نگار)نوکنڈی کے نواحی علاقہ دوربن چاہ میں واقع بی ایم ای کمپنی کے خلاف برطرف کیے گئے ملازمین کا دھرنا چوتھے روز بھی جاری ہے کمپنی نے بیک قلم جنبش 13 مقامی ملازمین کو ملازمتوں سے برطرف کردیا ہے اور یہی ملازمین گزشتہ کہیں سالوں سے ڈیلی ویجز کی بنیاد پر بھی کام کررہے تھے جہاں انہیں مستقل کرنے کی ضرورت تھی لیکن وہی پہ کمپنی نے انہیں ملازمتوں سے نکال نان شبینہ کا محتاج بنادیاُ دھرنے پہ بیھٹے ملازمین سیاسی پارٹیوں سمیت علاقائی قبائلی عمائدین ،منتخب بلدیاتی نمائندوں نے یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے اس امر کی بھرپور مذمت کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ کمپنی اپنا قبلہ درست کرکے برطرف ملازمین کو مستقل بنیادوں کو واپس کمپنی میں روزگار دے بصورت دیگر بی ایم ای کمپنی کو دوربن چاہ میں کام کرنے نہیں دینگے دھرنے میں بیھٹے مظاہرین کا کہنا ہے کہ بولان مائننگ انٹرپرائز کمپنی بی ایم ای جو کہ کہی سالوں سے پاچنکوہ /دوربن چاہ میں آئرن ہور پہ کام کررہی ہے لیکن کمپنی نے علاقے کو مکمل طور پر نظر انداز کردیا ہے بی ایم ای کمپنی صرف یہاں کی وسائل کو لوٹنے میں مصروف بی ایم ای کمپنی کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے علاقہ مکین اور مقامی ملازمین سراپا احتجاج ہیں لیکن بی ایم ای کمپنی کے اعلی حکام ٹس سے مس بھی نہیں ہورہے ہیں مظاہرین نے کہا کہ بی ایم ای کمپنی دوربن چاہ سے تعلق رکھنے والے ہم 13 ملازمین کو بلا وجہ ملازمتوں سے برطرف کرکے معاشی مشکلات سے دوچار کردیا ہے گزشتہ پندرہ سالوں سے ڈیلی ویجز پہ کام کرنے والے علاقے کے ملازمین کے ساتھ انتہائی ناروا سلوک ناقابل برداشت ہے عوامی حلقوں نے کہا کہ بی ایم ای کے نئے آر ایم کے تعنیاتی کے بعد علاقے کے کمیونٹی کو مزید مشکلات میں اضافہ ہوا ہے اور ساتھ ہی ساتھ اسماعیل چنگیزی نامی انجینئر کو فل فور یہاں سے ٹرانسفر کرکے ایک زمہ دار سنجیدہ آفیسر تعینات کیا جائیں مظاہرین نے کہا کہ اگر ہمارے جائز مطالبات منظور نہیں کیے گئے تو پھر کوئیٹہ بی ایم ای آفس کے سامنے بھی دھرنا دے کر سخت سے سخت احتجاج سے گریز نہیں کیا جاہیگا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں