پسنی، غیر قانونی ٹرالروں نے ماہی گیروں کو محتاج بنا دیا، محکمہ فشریز تدارک میں ناکام

پسنی (نامہ نگار)غیر قانونی ٹرالروں نے ماہی گیروں کو پائی پائی کا محتاج بنا دیا ، محکمہ فشریز تدارک میں ناکام ، گجہ ٹرالروں میں سے سال بھر ایک کو پکڑ کر عوام کے آنکھوں میں دھول جھونک دیا جاتا ہے ، تفصیلات کے مطابق پسنی کے ساحل پر گجہ ٹرالروں کی یلغار اور مچھلیوں کی نسل کشی سے جہاں ماہی گیر پائی پائی کے محتاج ہو گئے ہیں وہاں علاقے کی معیشت روز بروز پستی کی جانب گامزن ہے ، مچھلیوں کی نسل کشی سے سمندری پیداوار میں کمی واقع ہو گئی ہے اور ماہیگیروں کے گھروں کے چولہے ٹھنڈے پڑ گئے ہیں ، ماہی گیروں کے مطابق یہ گجہ ٹرالرز رات بھر ساحل پر آ کر ٹرالنگ کرتے ہیں اور دن کی روشنی میں جالوں کو نکال کر گہرے سمندر میں جاتے ہیں جبکہ محکمہ فشریز ان کے تدارک میں مکمل ناکام ہے ، گجہ ٹرالرز سالہا سال بحر بلوچ کو نوچتے رہتے ہیں اور محکمہ فشریز سال بھر ایک ٹرالر کو پکڑ کر خانہ پری کرکے عوام اور ماہیگیروں کے آنکھوں میں دھول جھونک دیتا ہے ، واضح رہے کہ مچھلیوں کی نسل کشی سے ایک طرف ماہیگیر کسمپرسی کا شکار ہیں تو دوسری طرف نایاب نسل کے سمندری حیات جن میں سبز کچھوے اور دیگر سمندری حیاتیات انہی ٹرالروں کی وجہ سے معدوم ہوتے جا رہے ہیں اور مکران کے ساحل پر وقتاً فوقتاً سبز کچھوو¿ں کے خول ملنا معمول بن گیا ہے ، دریں اثناءساحلی علاقوں میں روزگار کے دوسرے ذرائع موجود نہیں ہے اگر ٹرالنگ کا یہ تسلسل برقرار رہا تو ساحلی علاقوں میں بھوک اور بےروزگاری کی وجہ سے ایتھوپیا جیسے حالات پیدا ہوں گے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں