کوہلو میں چوریوں، منشیات کی بھرمار، قانون نافذ کرنے والے ادارے بے بس

کوہلو ( نذر بلوچ قلندرانی ) بلوچستان ضلع کوہلو میں پولیس ایریا میں آئے روز چوریاں معمول بن گئیں ، پیچھے ایک ماہ سے سینکڑوں مال مویشیوں سمیت کئی موٹر سائیکل چوری ہوئے ۔ تاہم پولیس چوروں کے سامنے بے بس اور لاچار نظر آتا ہے ۔ گزشتہ روز مال منڈی کے مقام پر مسلح چور موٹر سائیکل چوری کرکے لے گئے جو تاہم برآمد نہ ہوسکی اور نہ ہی کوئی گرفتاری عمل میں لائی گئی ہے، اس حوالے سے عوامی حلقوں کا کہنا تھا کہ کوہلو پولیس ایریا میں چوریاں معمول بن گئیں ہیں آئے لوگ شہریوں کے مال مویشیاں اور موٹر سائیکل چوری ہوتی ہیں مگر پولیس چوروں کے سامنے بے بس نظر آتا ہے جس کی وجہ سے آئے روز چوریاں معمول بن گئیں ہیں ان کا کہنا تھا کہ پولیس چوروں کو اچھی طرح جانتا اور پہچانتا ہے اس کے باوجود بھی چوروں کیخلاف کارروائی نہ کرنا ایک المیہ ہے جو ہمیں خدشہ میں مبتلا کرتا ہے کہ پولیس اور چوروں کا آپس میں کٹھ جوڑ ہے یہی وجہ ہے کہ چوروں کو پولیس اور قانون کی لاٹھی سے کوئی ڈر نہیں ہے، جبکہ کوہلو میں منشیات کی بھی بھرمار ہے جہاں مختلف دوکانوں اور مخصوص جگہوں پر شراب، چرس، کریک، کوکین، ہیروئن، ایکسٹیسی، میتھ، افہیم، شیشہ اور دیگر غیر قانونی منشیات بااثر افرادوں کی سرپرستی میں فروخت کیے جاتے ہیں پولیس اور قانون نافذ کرنیوالے ادارے منشیات فروشوں اور انکی سرپرستی کرنے والے بااثر افرادوں کے آگے بےبس نظر آتے ہیں، عوامی حلقوں نے آئی جی پولیس، ڈی آئی جی پولیس سبی رینج و دیگر حکام بالا سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ کوہلو میں آئے روز چوری کی وارداتوں اور منشیات کے سر عام خریدوفروخت کا نوٹس لے کر چوروں، اور منشیات فروشوں کیخلاف سخت کارروائی عمل لائی جائے

اپنا تبصرہ بھیجیں