دنیا کا مستقبل کیا ہوگا؟

آج کا اداریہ

کورونا وائرس سے دنیا بھر میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد 40ہزار سے تجاوز کر گئی ہے جبکہ اس مرض سے متاثر ہونے والوں کی تعداد ساڑھے سات لاکھ سے زیادہ ہو گئی ہے صرف امریکہ میں وباء کا شکار ہونے والوں کی تعداد ڈیڑھ لاکھ سے زائد ہے جبکہ ہلاکتوں کی تعداد4000 حالت سے نمٹنے اور لوگوں کی طبی ضرورت پوری کرنے میں بری طرح ناکام نظر آ رہے ہین امریکہ کی مختلف ریاستوں میں وینٹی لیٹرز اور حفاظتی ٹیسٹ کٹس کی کمی کی شکایات عام ہیں صرف نیو یارک شہر میں ایک ہزار افراد ہلاک ہو چکے ہیں مبینہ طور پر چین کے شہر ووہان کو کورونا وائرس کا شکار کرنے والے امریکی حکمران اپنے دام میں خود پھنس گئے ہیں کسی ایک ملک نہیں بلکہ عالم انسانیت کو اس وباء کا سامنا ہے لیکن دنیا کی قیادت کا دعویٰ کرنے والا ملک امریکہ بلکہ عالمی سرمایہ دارانہ نظام دکھی انسانیت کو مدد فراہم کرنے سے قاصر ہے بلکہ خود اپنے عوام کی ضروریات پوری نہیں کر پا رہا بالآخر چین کا ایک جہاز امدادی سامان لے کر نیو یارک پہنچا ہے اور چینی طبی ماہرین نے امریکہ میں مرض کے تدارک کیلئے معاونت شروع کر دی ہے اٹلی اور اسپین جیسے مغربی ممالک مشکل وقت میں مدد کیلئے امریکہ یا اس کے اتحادیوں کی طرف نہیں بلکہ چین‘ر وس اور کیوبا کی طرف دیکھ رہے ہیں کیوبا جو ایک چھوٹا ملک ہے او رجس کے خلاف امریکی حکمرانوں نے طرح طرح کی پابندیاں عائد کر رکھی ہیں کیوبا نے اپنے محدود وسائل لیکن اپنے عوام کی متحرک شراکت کے باعث صحت کا بہترین مثالی نظام قائم کیا کیوبا کے ڈاکٹرز اور نرسز پوری دنیا میں انسانیت کی خدمت میں پیش پیش ہیں خود پاکستانی عوام کو گزشتہ زلزلہ کے دوران کیوبا کے طبی ماہرین کی خدمات حاصل کرنے کا بہترین تجربہ ہے کیوبا کے عظیم قائدین فیڈل کاسترو اور چی گویرا نے اس چھوٹے سے ملک کو دنیا کے محسن کے طور پر ترقی دے کر ثابت کر دیا کہ ظلم اور استحصال کے آلات اور نظام انسان کا مستقبل سنوارنے کی اہلیت نہیں رکھتے بلکہ صرف انسان کے اقدام

اپنا تبصرہ بھیجیں