کرونا کے خلاف خدمات،اسرائیلی اخبار کا فلسطینیوں کو خراج تحسین

تل ابیب:اسرائیلی اخبار نے کرونا وباء کے خلاف سفید لباس میں ملبوس رضا کاروں میں سنہ 1948ء کے مقبوضہ فلسطینی علاقوں سے تعلق رکھنے والے فلسطینی نوجوان سب سے زیادہ ہیں۔عبرانی اخبارکی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی اسپتالوں میں ڈاکٹروں اور دیگر امدادی کارکنوں میں فلسطینی عربوں کی تعداد سب سے زیادہ ہے۔اخباری رپورٹ کے مطابق اسرائیلی اسپتالوں میں کرونا کے خلاف خدمات انجام دینے والوں میں 17 فی صد ڈاکٹر اور 25 فی صد نرسنگ اسٹاف فلسیطنیوں پرمشتمل ہے۔ اسرائیل میں نصف ڈسپنسریاں اور حفاظتی عملے میں آدھے سے زیادہ فلسطینی ہیں جنہوں نے کرونا کے خلاف مہم میں صہیونیوں کو بھی پیچھے چھوڑ دیا ہے۔ادھر فرانس کے اخبار کا کہنا تھا کہ اگر اسرائیل میں عرب باشندے نہ ہوتے تو صہیونی ریاست کا صحت کا نظام تباہ ہوجاتا۔فرانسیسی اخبار کے مطابق اسرائیل میں عرب اقلیت یہودیوں کے ہاتھوں مسلسل انتقامی حربوں کا سامنا کررہی ہے۔ عرب رکن کنیسٹ احمد الطیبی کا کہنا تھا کہ ہم کئی طرح کے وائرس کا سامنا کررہے ہیں۔ کرونا وائرس، اسرائیل کی نسل پرستی کا وائرس اور فلسطینیوں کے خلاف نفرت پھیلانے کا وائرس شامل ہیں۔ ہم کرونا وائرس کو تو شکست دیں گے مگر نسل پرستی کے وائرس کو ختم کرنے میں کافی وقت لگے گا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں