اسکولوں کی بندش کے فیصلے کو مسترد کرتے ہیں، آل بلوچستان پرائیوٹ اسکولز ایسوسی ایشن

جعفرآباد:آل بلوچستان پروگریسو پرائیوٹ اسکولز ایسوسی ایشن نے اسکولوں کی بندش کے متعلق حکومتی فیصلے کو یکسر مسترد کرتے ہوئے نجی اسکولز کھولے رکھنے کا فیصلہ کیا ہے پرائیوٹ اسکولز ایسوسی ایشن ڈیرہ اللہ یار کے رہنماوں سعید احمد شیخ، آر مہر کھوسہ، نوید الرحمن یوسفزئی، قدیر احمد کھوسہ، محمد سلیم ابڑو ودیگر نے مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کورونا وائرس کا جواز بنا کر نجی تعلیمی اداروں کو مکمل طور پر بند کرنے کی سازشوں میں مصروف ہے بلوچستان بھر میں پہلے ہی تعلیمی معیار شدید گراوٹ کا شکار ہے سرکاری تعلیمی اداروں میں سہولیات کا فقدان اور معیاری تعلیم نہیں عوام اپنے بچوں کے روشن مستقبل کے لیے نجی تعلیمی اداروں پر انحصار کیے ہوئے ہیں نجی تعلیمی اداروں میں معیاری تعلیم کیساتھ طلبہ و طالبات کی بہترین تربیت بھی کی جارہی ہے حکومت نہیں چاہتی کہ نجی تعلیمی ادارے مستحکم رہیں اور بچوں کو تعلیم کے زیور سے آراستہ کیا جائے یہی وجہ ہے کہ حکومت بغیر کسی مشاورت اور ٹھوس پالیسی بنانے کے محض نجی تعلیمی اداروں کی دشمنی پر مبنی پالیسیاں مرتب کرتی آرہی ہے نجی اسکولز ایسوسی ایشن حکومتی فیصلوں کو مسترد کرتی ہے اور کسی صورت بھی نجی تعلیمی ادارے بند نہیں کیے جائیں گے انہوں نے کہا کہ پہلے ہی طلبہ و طالبات کا تعلیمی سال کورونا وائرس کے باعث ضائع ہوچکا ہے ہماری نئی نسل تعلیمی پسماندگی کے دلدل میں دھنستی جارہی ہے حکومت تعلیم پر توجہ دینے کے بجائے تعلیم دشمنی پر اتر آئی ہے نجی اسکولز انتظامیہ ماہانہ لاکھوں روپے اداروں پر خرچ کرتی ہے حکومت کسی قسم کا تعاون کرنا تو درکنار نجی اسکولز انتظامیہ کو کمزور اور سیکڑوں نجی اسکولز اساتذہ کو بیروزگار کرنے پر تلی ہوئی ہے انکا مزید کہنا تھا کہ نجی اسکولز انتظامیہ کورونا وائرس کی تیسری لہر کے پیش نظر اسکولوں میں ایس او پیز کو فالو کرتے ہوئے سماجی فاصلے کو برقرار رکھنے پر توجہ مرکوز کرتی رہے گی اور ماسک کے استعمال کو ہر صورت یقینی بنائے رکھی گی حکومت تعلیم دشمن فیصلوں کے بجائے تعلیم دوست پالیسی اپنائے تاکہ تعلیمی پسماندگی کا خاتمہ ممکن ہوسکے اور ہمارے بچے معیاری تعلیم سے آراستہ ہو کر ملک و قوم کا نام روشن کرنے کیساتھ تعلیمی میدان میں دنیا کے ترقی یافتہ قوموں کی صف میں شامل ہوسکیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں