کوہلو، ماہ صیام میں سستا بازار کا قیام نہ ہوسکا،مہنگائی سے عوام رول گئے

کوہلو: رمضان المبارک کا دوسرا عشرہ شروع ہوچکا ہے مگرکوہلو کے شہری تاحال حکومتی اعلان کردہ سستا بازار سے محروم ہیں انتظامیہ کی جانب سے لگائے گئے سستا بازار کے ٹینٹ بھی اکھاڑ دیئے گئے ضلع میں رمضان المبارک کے بابرکت ماہ میں خود ساختہ مہنگائی کا جن بے قابو ہوگیا گراں فروشی کے چکّی میں پِسّے عوام رمضان المبارک کے بابرکت ماہ میں حکومتی اعلان کردہ سستا بازار کے ثمرات سے محروم ہیں دوسری جانب ضلعی انتظامیہ اور پولٹری فارم ایسوسی ایشن کے درمیان سرکاری نرخنامے پر عملدرآمد نہ کرنے سے پورے شہر میں مرغی کا گوشت نایاب ہوچکا ہے جس سے شہریوں کے مشکلات میں مزید اضافہ ہوا جبکہ شہر کے دکانوں خصوصاًسبزی اورپھلوں کے نرخ بھی آسمان سے باتیں کرنے لگے ہیں شہریوں نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ماہ صیام کی آمد سے قبل ہی انتظامیہ کو تمام تر اقدامات اٹھانے تھے دودنوں تک میونسپل کمیٹی آفس میں سستا بازار کے بینرز آویزاں کرکے ٹینٹ لگا دیئے گئے مگر چند دنوں کے بعد وہ ٹینٹ بھی اکھاڑ دیئے گئے اور عوام کو گراں فروشوں کے رحم وکرم پر چھوڑ دیا گیا اور بابرکت ماہ میں شہری مہنگائی کے چکّی میں بُری طرح پِسّتے جارہے ہیں دوسری جانب یوٹیلیٹی اسٹورز میں بھی حکومتی اعلان کردہ 19 اشیاء خردونوش میں بھی کئی ایک دستیاب نہیں ہیں جس سے مہنگائی کے ستائے شہری وفاقی و صوبائی حکومتوں کے رمضان ریلیف پیکج سے مکمل نالاں نظر آتے ہیں۔شہریوں نے وزیراعلی بلوچستان،چیف سیکرٹری بلوچستان، کمشنر سبی ڈویژن آغا سید فیصل شاہ اورڈپٹی کمشنر کوہلو سمیت اعلی حکام سے بڑھتے ہوئے مہنگائی کو فوری کنٹرول،سستا بازار کے قیام، یوٹیلیٹی اسٹورز پر اشیاء خردونوش کی مکمل دستیابی اور پرائس کنٹرول کمیٹی کو مارکیٹ میں سرکاری نرخنامے پر مکمل عملدرآمد کو یقینی بنانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس بابرکت ماہ میں مہنگائی کے چکّی میں پِسّے شہریوں کو زیادہ سے زیادہ ریلیف فراہم کیا جائے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں