مصیبت مشکل کی اس گھڑی امت مسلمہ اللہ کی طرف رجوع کرکے صبر و ثبات کا مظاہرہ کریں، مولانا عبد القادر لو نی

کوئٹہ: جمعیت علماء اسلام نظریاتی پاکستان کے مرکزی سینئر نائب امیر مولاناعبدالقادرلونی نے کہا کہ مصیبت مشکل کی اس گھڑی امت مسلمہ اللہ کی طرف رجوع کرکے صبر و ثبات کا مظاہرہ کریں۔ان فتنوں اور مصیبتوں سے نجات بھی رجوع الی اللہ سے ہی ممکن ہے۔ زندگی کے تمام شعبوں میں اللہ تعالیٰ کے احکامات کی اطاعت و فرمانبرداری کرے.اگر ایمان و ثابت قدمی اور رجوع الی اللہ کے بجائے مزید غفلت کا سبب بنے تو گویا یہ خدا کی پکڑ کی نشانی ہے۔انہوں نے کہا کہ رمضان المبارک رجوع الیٰ اللہ اور رجوع الیٰ القرآن کا بہترین موقع ہے توبہ واستغفار کی کثرت کے ساتھ ساتھ حقوق اللہ اور حقوق العباد کی طرف خصوصی توجہ دینی چاہیے۔انہوں نے کہا کہ دنیا کے نظام میں فساد اور انسانوں کو پہنچنے والی مصیبتوں کا سبب انسان کے اعمال ہوتے ہیں عمومی طور پر جس قسم کی معصیت ہوتی ہے اس کی مناسبت سے ابتلا ہوتاہے فحاشی وشراب نوشی، ملک میں رائج سودی نظام سے نئی اور اچانک بیماریوں کے پھیلنے کی احادیث میں ذکر موجود ہے انسان کو چائیے کہ وہ اپنے سابقہ گناہوں پر ندامت اور آئندہ گناہوں کے ارتکاب سے باز عہد کرے اور اپنے عمل کے ذریعے ثابت کرے انہوں نے کہا انہوں نے کہا اسلام کی ہمہ گیر تعلیمات سراسر خیر خواہی پر مبنی ہیں، دین اسلام کے ہر حکم میں نہ صرف انسانوں بلکہ تمام مخلوقات کی خیر خواہی اور بھلائی موجود ہے، محتاجوں،غریبوں، یتیموں اور ضرورت مندوں کی مدد، معاونت، حاجت روائی اور دلجوئی کرنا دین اسلام کا بنیادی درس ہے۔ دوسروں کی مدد کرنے،ان کے ساتھ تعاون کرنے، ان کے لیے روزمرہ کی ضرورت کی پوراکرنادین اسلام نے کار ثواب اور اپنے ربّ کو راضی کرنے کازریعہ ہیجو لوگ معاشرے سے غربت وافلاس اور ضرورت واحتیاج دور کرنے کے لئے اپنا مال ودولت خرچ کرتے ہیں اللہ تعالیٰ ان کے خرچ کو اپنے ذمے قرض حسنہ قرار دیتے ہیں۔محسن انسانیت نبی کریم محمد صلی اللہ علیہ و سلم نے نہ صرف حاجت مندوں کی حاجت روائی کرنے کا حکم دیا بلکہ عملی طور پر آپ صلی اللہ علیہ و سلم خود بھی ہمیشہ غریبوں،یتیموں، مسکینوں اور ضرورتمندوں کی مدد کرتے انہوں نے کہا کہ معاشرے کاہر فرد امت کی فکر اور خیرخواہی کا جذبہ لے کر معاشرے میں قدم رکھے۔اسلام کی حقیقی روح کو عمل سے ثابت معاشرہ میں مجبور اور کمزور لوگوں کا فاقہ کشی کا احساس کرے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں