ڈاکٹروں پر تشدد کی مذمت، حکومت وکلاء کو بھی سڑکوں پر نکلنے کے لیے مجبور کر رہی ہے، بلوچستان بار کونسل

کوئٹہ،بلوچستان بار کونسل کے جاری ایک بیان میں بلوچستان کے ڈاکٹرز جو اپنی جانوں سے کھیل کر لوگوں کی زندگیاں بچاتے ہیں ان ڈاکٹروں کے اوپر بلوچستان حکومت اور انتظامیہ کی جانب سے لاٹھی چارج اور انہیں گرفتار کرنے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان کے ڈاکٹرز کرونہ جیسے وبا سے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرکے مریضوں کے علاج معالج کیلئے اپنا کردار ادا کر رہے ہیں اور اپنی حفاظت کے لیے حفاظتی کٹ کا ڈیمانڈ کر رہے ہیں لیکن نااہل صوبائی حکومت کی جانب سے ڈاکٹروں کو حفاظتی کٹ کے فراہمی کے بجائے انہیں تشدد کا نشانہ بناکر اسے غیر قانونی طریقے سے گرفتار کرنا قابل مذمت ہے بیان میں کہا کہ پورے دنیا ڈاکٹروں کو گارڈ آف آنر پیش کیا گیا ہے اپنی جانوں کا پرواہ کئے بغیر دن رات اس موذی مرض سے لڑ رہے ہیں بیان میں کہا کہ بلوچستان حکومت کی جانب سے صحت کے سہولیات نہ ہونے کے برابر ہیں بلوچستان میں اس وقت صحت کے صورتحال تشویش ناک ہے اور بلوچستان کے اسپتالوں میں کرونہ جیسے وبا کے ٹیسٹ کے سہولیات نہ ہونے کے برابر ہیں بلوچستان حکومت مکمل طور پر ناکام ہوچکی ہے بیان میں مطالبہ کیا کہ حکومت فوری طور پر گرفتار ڈاکٹرز کو رہا کرے اور کے تمام مطالبات منظور کرے بیان میں کہا کہ بلوچستان کے وکلا اس جدوجہد میں ڈاکٹرز کے ساتھ ہیں بلوچستان کے وکلا نے بھی وکلا کے درپیش مسائل کیلئے بلوچستان حکومت کو مراسلہ لکھا ہے اور حکومت وکلا کو بھی مجبور کر رہا ہے کہ وہ بھی روڈوں پر نکلیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں