بلوچستان کو اعتماد میں لیے بغیر کمپنیوں کو لائسنس کا اجراء ماورائے آئین اقدام ہے، جمال شاہ کاکڑ

کوئٹہ: پاکستان مسلم لیگ(ن) کے صوبائی صدر و سابق اسپیکر جمال شاہ کاکڑ نے کہا ہے کہ بلوچستان کے معدنی وسائل پر سب سے زیادہ حق یہاں کی عوام کا ہے وفاقی حکومت کی جانب سے صوبے کو اعتماد میں لئے بغیر کمپنیوں کو لائسنس کا اجراء ماورائے آئین اقدام ہے صوبائی حکومت کی کمزوریوں کی وجہ سے آج صوبے کے ساحل و وسائل خطرے میں ہیں اور یہاں کے عوام اپنے ہی وسائل سے حاصل ہونے والی آمدن سے محروم ہیں، یہ بات انہوں نے اپنے ایک بیان میں کہی انہوں نے کہا کہ بلوچستان معدنی وسائل سے مالامال خطہ ہے جس کے وسائل سے صوبے سمیت ملک بھر کی تقدیر بدلی جا سکتی ہے مگر حکمرانوں کی غلط پالیسی کی وجہ سے آج بلوچستان کے وسائل کا استحصال ہورہا ہے صوبے کے مختلف اضلاع میں تیل و گیس کے ذخائر تلاش کرنے کے لائسنس بغیر صوبے کو اعتماد میں لئے جاری کئے جارہے ہیں جبکہ آئین کے مطابق تیل و گیس کے ذخائر صوبے کے اختیار میں ہیں اس تمام عمل میں بلوچستان حکومت کی خاموشی مجرمانہ فعل ہے جس پر بلوچستان کے عوام موجودہ حکومت کو کسی بھی صورت معاف نہیں کریں گے انہوں نے کہا کہ بلوچستان اسمبلی میں لائسنس کے اجراء پر بننے والی کمیٹی کو چاہیے کہ وہ صوبے کے مفادات کا تحفظ کرتے ہوئے پوری ایمانداری سے معاملے کی جانچ پڑتال کرے اور اسمبلی سے کسی بھی غیر قانونی فعل کے خلاف قرار داد آنی چاہیے انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے وسائل سے یہاں کی عوام محروم ہے 60سال پورے ملک کو گیس فراہم کرنے والا صوبہ پسماندگی کا شکار ہے،گوادر جیسے ساحل، ریکوڈک، سیندک جیسے معدنیات کے ذخائر کی آمدن کا ایک فیصد حصہ بھی بلوچستان کے عوام کو نہیں ملتا اگر انہی وسائل سے صوبے کا جائز حق اسے ملتا تو آج بلوچستان کی صورتحال یکسرمختلف ہوتی انہوں نے کہا کہ بلوچستان پاکستان کا مستقبل ہے اور ریاست کو عملی طور پر بلوچستان کے وسائل سے حاصل ہونے والی آمدنی یہاں کی عوام کی فلاح و بہبود کر خرچ کرکے صوبے کو ترقی دینی ہوگی بصورت دیگر ملک کی ترقی کا خواب شرمندہ تعبیر نہیں ہوسکے گا

اپنا تبصرہ بھیجیں