ڈاکٹروں پر تشدد حکومت کے خلاف سازش، سیکرٹریٹ سے متوازی حکومت قائم کرنے کی کوشش کی جارہی ہے، اصغر اچکزئی

کوئٹہ، عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی صدر و صوبائی پارلیمانی لیڈر اصغرخان اچکزئی نے کوئٹہ میں ڈاکٹروں پر ہونے والے تشدد کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اس عمل کو صوبائی حکومت کے خلاف ایک سازش قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ ڈاکٹرز اور پیرا میڈیکس کورونا کے خلاف فرنٹ لائن پر لڑرہے ہیں ان کی مثال اگلے مورچے میں موجود سپاہیوں کی ہے مگر افسوس کا مقام ہے کہ ان سپاہیوں کو وسائل کی فراہمی کی بجائے ان پر لاٹھیاں برسائی گئیں اور انہیں سڑکوں پر گھسیٹ کر یہ پیغام دیا گیا کہ ایک حکومت وہ ہے جو عوام کے ووٹوں سے منتخب ہو کر آئی ہے اور وہ صوبے کے دیرینہ مسائل حل کرنا چاہتی ہے جبکہ دوسری متوازی حکومت وہ ہے جسے سیکرٹریٹ کے ایئر کنڈیشنڈ کمروں سے قائم کرنے کی کوشش کی جارہی ہے ہم اپنے ڈاکٹروں کے ساتھ کھڑے ہیں اور ان کے مطالبات پر عملدرآمد چاہتے ہیں۔ ان خیالات کااظہار انہوں نے اپنے جاری کردہ اخباری بیان میں کیا۔ عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی پارلیمانی لیڈر کا کہنا تھا کہ کورونا کی عالمگیر وبانے ہمارے صوبے سمیت پورے ملک اور مجموعی طور پر پوری دنیا میں معمولات زندگی کو ٹھپ کرکے رکھ دیا ہے ایک ایسے وقت میں جب بین الاقوامی سطح پر ڈاکٹروں اور پیرا میڈیکس کو جدید سے جدید وسائل مہیا کرکے دنیا بھر کی حکومتیں طبی عملے کی پشت پر کھڑی ہورہی ہے افسوس کا مقام ہے کہ منگل کے روز ہمارے ہاں اس کے برعکس اقدام اٹھاتے ہوئے طبی عملے کو سڑکوں پر گھسیٹا گیا اور ان پر لاٹھیاں برسائی گئیں جس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔ انہوں نے کہا کہ ڈاکٹروں کو حفاظتی کٹس اور دیگر آلات کی فراہمی کا عمل شفافیت کے ساتھ مکمل ہونا چاہئے اگر افسر شاہی کورونا کے خلاف فرنٹ لائن پر لڑنے والوں کو جدید وسائل نہیں دے سکتی تواس کا اعتراف کرے لیکن اس کی بجائے ڈاکٹروں پر لاٹھیاں برسانا اور انہیں سڑکوں پر گھسیٹنا ایک قابل نفرت عمل ہے جس کی وجہ سے پورے صوبے کی جگ ہنسائی ہوئی دن دیہاڑے پرامن مظاہرین پر ہونے والا تشدد حکومت کے خلاف سازش ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے پہلے بھی انتہائی اہم اور بااثر فورمز پر اس بات کی نشاندہی کی ہے کہ ہمارے صوبے میں صحت کا انفراسٹرکچر تباہ ہے اور اس صحت کے شعبے کے اس تباہ حال ڈھانچے کے ساتھ ہم کورونا کی عالمگیر وباکا قطعا مقابلہ نہیں کرسکتے اس لئے ضروری ہے کہ صحت کے شعبے میں فوری طو رپر اصلاحات کا عمل شروع کیا جائے اور محکمے کے انتظامی افسران کو وقت اور حالات کے تقاضوں سے ہم آہنگ اقدامات کا پابند بنایا جائے۔اصغرخان اچکزئی نے ڈاکٹروں کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہمارا مطالبہ ہے کہ فوری طور پر گرفتار ڈاکٹروں کو رہا کرتے ہوئے ڈاکٹروں کے مطالبات تسلیم کئے جائیں اور جن افسران نے ڈاکٹروں کے پرامن احتجاج کو پرتشدد مظاہرے میں تبدیل کرنے کی سازش کی ان کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے کیونکہ ڈاکٹروں پر یہ تشدد معمول کا کوئی واقعہ نہیں بلکہ ایک ایسے وقت میں ڈاکٹروں کے خلاف یہ پرتشددکارروائی ہوئی ہے جب ڈاکٹرحضرات کورونا کے خلاف فرنٹ لائن پر لڑرہے ہیں سوال یہ ہے کہ جب کوئٹہ کے بڑے ہسپتالوں کے ڈاکٹرز آلات اور وسائل کی عدم فراہمی پر احتجاج کررہے ہیں تو اندرون صوبہ تعینات ڈاکٹروں کے پاس کیا سہولیات موجود ہوں گی یہ سوال غور طلب ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں