تربت، لاک ڈاؤن سے متاثرین کا احتجاجی مظاہرہ

تربت،لاک ڈاؤن اور بیروزگاری سے تنگ غریب خواتین اورمزدوروں کا تاحال راشن کی عدم فراہمی کیخلاف ڈی سی کیچ کے دفترکے سامنے مظاہرہ اورراشن فراہمی کامطالبہ،راشن نہ دینے پربچوں سمیت خودسوزی کرنے کی الٹی میٹم۔تربت ضلع کیچ میں جاری لاک ڈاؤن سے متاثرہ غریب اورمزدوروں نے تربت میں ڈپٹی کمشنر کیچ کے دفترکے سامنے آکر جمع ہوکرراشن فراہمی کامطالبہ کیا انہوں نے کہاکہ میڈیانمائندوں سے گفتگوکرتے ہوئے کہاکہ تربت میں جاری لاک ڈاؤن کو15 دن ہوگئے ہیں،جاری لاک ڈاؤن کی وجہ سے ہم بیروزگاراورپریشانی کے عالم میں دردرکی ٹھوکریں کھارہے ہیں،پرچون کے دکانوں کی ادھاربڑھ گئے ہیں اب ہم مزدوراورغریبوں کوکوئی ادھارنہیں دے رہاہے،ہمارے ایم پی اے اور وزیرکہاں ہیں؟،اب وہ اپنے حلقے سمیت نیوزچینلز پربھی دکھائی نہیں دے رہے ہیں لاک ڈاؤن کے14دن بعداب کچھ راشن دیاجارہاہے،لیکن وہ بھی سیاسی ووٹرزاور من پسندوں کومل رہاہے ابھی تک حکومت اورانتظامیہ کی جانب سے ہم غریبوں کو ایک دانہ چاول بھی نہیں ملاہے لاک ڈاؤن ختم کیاجائے یاایک مہینے کامکمل راشن فراہم کیاجائے،شدیدمہنگائی،غربت اور بیروزگاری کی وجہ سے بچوں سمیت بھوک کی حالت میں سونے پرمجبورہیں بچوں کوبھوک سے نڈھال روتے نہیں دیکھ سکتے اسلئے ڈی سی تربت اورکمشنرمکران کے پاس آئے ہیں مگرہمیں گھنٹوں تک انتظارکروایاگیا۔انہوں نے کہاکہ راشن کی فراہمی میں مزیددیرکی گئی تواپنے ننھے بچوں سمیت کمشنراور ڈپٹی کمشنرکے دفترکیسامنے خودسوزی کرنے پرمجبورہونگیجبکہ اس حوالے سے ڈپٹی کمشنرکیچ میجرریٹائرڈمحمدالیاس کبزئی نے میڈیاکو اپناموقف دیتے ہوئے کہاکہ حکومت کی جانب سے ابھی ریلیف پیکیج ملاہے،ہرفیملی کیلئے ایک مہینے کاراشن پیکیج تقسیم کاعمل جاری ہے لیک کوئی میرے دفتر نہ آئے

اپنا تبصرہ بھیجیں