وفاقی محتسب کا بروقت اقدام، اکاؤنٹ کی بحالی، تمام غیر قانونی ریکوریاں، ٹیکس اور تبدیلیاں ختم

کوئٹہ:وفاقی محتسب کے اعلامیہ کے بلوچستان کے ایک بزرگ شہری اور ریٹائرڈ سینئر سپرنٹنڈنٹ پولیس نے وفاقی محتسب میں درخواست دی کہ اس نے ریٹائرمنٹ کے بعد اپنی تمام جمع پونجی جو تقریباً 3,350,000 لاکھ روپے بنتے تھے ان سے نیشنل سیونگ سنٹر سے بہبود بچت سرٹیفکیٹ خریدے اور پھر اچانک انہیں مطلع کیا گیا کہ ان کے بہبود بچت سرٹیفکیٹس جوکہ 2,2400,000 لاکھ اور 950,000 لاکھ جن کی کل مالیت 3,350,000 لاکھ روپے بنتی ہے بوجہ سرمایہ کاری کی زیادہ سے زیادہ حد 3,000,000 لاکھ کو کراس کرنے پر بلاک کردیئے گئے ہیں اور ان سرٹیفکیٹس کو بہبود بچت سے ریگولر انکم سرٹیفکیٹس یونی لیٹرلی میں ان کی رضا مندی کے بغیر تبدیل کردیئے گئے اور ان کے پروفیٹ کی ریکوری جو تقریباً 2,567,689 لاکھ روپے بنتی ہے کردی گئی اور تقریباً 1,028,765 لاکھ روپے ان کے ریگولر انکم ٹیکس سرٹیفکیٹس سے بطور ود ہولڈنگ ٹیکس کے 3% کے حساب سے کاٹے گئے جبکہ ٹیکس کا ریٹ 17.5% تھا علاوہ ازیں ڈسٹرکٹ لورالائی ایک قبائلی علاقہ ہونے کی وجہ سے تمام قسم کے ٹیکسوں سے مبرا ہے غور طلب بات یہ ہے کہ پچھلے دس سال سے باقاعدگی کے ساتھ ہونے والے آڈٹس کے باوجود کبھی کسی آفیشل نے ان کے حد سے تجاوز سرمایہ کاری پر آڈٹ اعتراض نہیں اٹھایا ورنہ وہ اپنے اس سرمایہ کاری کو کسی بھی دوسرے مناسب سرمایہ کاری اسکیم میں جیسے پنشن اکاؤنٹ میں لگاتا۔ بطور بزرگ شہری اور ریٹائرڈ سرکاری ملازم کے درخواست گزار نیشنل سیونگ آفیسرز/ آفیشلز کی نالائقی نااہلی کی سزا بھگت رہا ہے اور اب اس میں مزید ذہنی اور جسمانی تکلیف سہنے کی سکتن ہیں اس لئے اسے جلد اور فوری انصاف کے لئے وفاقی محتسب سے مدد کی درخواست کی جس کے جواب میں وفاقی محتسب نے نیشنل سیونگ سنٹر سے نہ صرف جواب طلب کیا بلکہ درخواست گزار کو ریلیف دیترے ہوئے 3,350,000 لاکھ روپے درخواست گزارکو دلوادیئے۔ فوری انصاف بہم پہنچانے پر درخواست گزار نے وفاقی محتسب کے ادارے کا شکریہ ادا کیا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں