کابینہ اجلاس پبلک پرائیویٹ پالیسی بل کی منظور ی گوادر کے منصوبوں کیلئے ٹیکس چھوٹ، جام کمال خان

کوئٹہ: وزیراعلی بلوچستان جام کمال خان کی زیر صدارت جمعرات کو ہونے والے صوبائی کابینہ کے اجلاس میں بلوچستان پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ پالیسی اینڈ بل 2021 ڈرافٹ کی اصولی منظوری دے دی گئی۔ مذکورہ پالیسی اور بل سے متعلق کابینہ کو بتایا گیا کہ نجی شعبے کے سرمایہ کاروں کو صوبے میں سرمایہ کاری کرنے سے متعلق اہم معلومات فراہم کرنے اور انہیں صوبائی پی پی پی کے پورے فریم ورک کو سمجھنے کی اجازت دینے کے ساتھ ساتھ نجی شعبے کی سرمایہ کاری میں فعال شرکت کو قابل بنانا ہے۔اجلاس میں صوبائی وزراء، مشیران، چیف سیکرٹری بلوچستان سمیت متعلقہ محکموں کے سیکرٹریز اور دیگر متعلقہ حکام نے شرکت کی۔ کابینہ اجلاس میں افغان سرحد ژوب منزکئی پر سرحد پار سے دہشت گردوں کی جانب سے ایف سی اہلکاروں پر حملے کی شدید مذمت کی گئی اور حملے کے نتیجے میں ایف سی جوانوں کی شہادت پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا گیا۔کابینہ نے گزشتہ شب سریاب روڈ پر مبینہ طور پر پولیس کی فائرنگ سے نوجوان کی ہلاکت کے واقعے پر بھی افسوس کا اظہار کرتے ہوئے جابحق نوجوان کے اہل خانہ سے دلی ہمدردی اور تعزیت کی گئی۔ کابینہ نے پاک چائنہ ٹیکنیکل ووکیشنل انسٹی ٹیوٹ گوادر پراجیکٹ کے لیے 2014 کی مدت کے لیے 2.2833 ملین روپے جبکہ 2020 کی مدت کے لیے 5000روپے اسٹمپ ڈیوٹی سے ٹیکس میں چھوٹ کی منظوری بھی دی۔کابینہ نے فریمنگ آف بلوچستان ہوٹلز اینڈ ریسٹورنٹس رولز 2021 کے لیے صوبائی مشیر ثقافت وکھیل کی سربراہی میں کابینہ کی ذیلی کمیٹی قائم کرنے کا اصولی فیصلہ کیا۔ اسی طرح کابینہ نے ایم ایس ایکس آئی پی ایچ ٹیک پی وی ٹی لیمٹڈ کی لائبلیٹی کلئیرنس کے لیے فنڈز کی اتھرائزیش کی منظوری دے دی۔ کابینہ نے رویت ہلال سے متعلق قانون سازی کرنے کی منظوری بھی دی۔کابینہ نے انٹرنیشنل ریسکیو کمیٹی کے ساتھ چاغی اور پشین میں افغان پناہ گزینوں کے بچوں کی اسکولز میں انرولمنٹ و دیگر معاملات کے لیے باہمی تعاون کے معاہدے پر دستخط کرنے کی اجازت دے دی۔ معاہدے کے تحت چاغی اور پشین اضلاع میں 10 سے 14 سال عمر کے افغان رفیوجی بچوں کیاسلز میں اندراج کے لیے 10 ایکسلریٹیڈ لرننگ پروگرام (اے ایل پی) مراکز قائم کیے جائیں گے۔ اس منصوبے پر چاغی اور پشین اضلاع کے چالیس گورنمنٹ اسکولوں کی بہتری پر توجہ دی جائے گی کابینہ نے ایسٹ ڈسٹریبیوشن کمیٹی کے اجلاس کے منٹس کی روشنی میں بلوچستان کاپر اینڈ گولڈ پراجیکٹ (BCGP) کے باقی ماندہ جنریٹرز اور دیگر آلات کے حوالے سے سمری ارسال کرنے کی ہدایت کی۔ کابینہ نے اسپیشل ڈویلپمنٹ پروگرام کے تحت گھریلو شمسی توانائی اسکیم کے لیے التواء میں پڑی لائبیلیٹیز کی مد میں 10.02 ملین روپے کی منظوری دے دی۔ کابینہ نے کوئٹہ۔سبی، اور کچلاک بائی پاس کویٹہ پشین روڈ پر نیا پاکستان ہاؤسنگ اینڈ ڈیویلپمنٹ اتھارٹی اور کیو ڈی اے کی جانب سے کم لاگت ہاؤسنگ پراجیکٹ کے ڈیزائن اور مزید پروپوزل کو حتمی شکل دینے اور دس دن اس پر مزید کام کرکے اسے آیندہ کابینہ اجلاس میں لانے کا فیصلہ کیا گیا۔ کابینہ نے مختلف محکموں کی ترقیاتی اسکیمات کی نومین کلیچر میں تبدیلی کی منظوری دے دی۔کابینہ نے کوئٹہ میں اسپورٹس کمپلیکس کی تعمیر کے منصوبے کی لاگت کے تخمینے میں اضافے کی بھی منظوری دے دی۔ کابینہ نے کوئٹہ میں میڈیا اکیڈمی کی تعمیر کے منصوبے کے ایڈیشنل اسکوپ آف ورک کو پی ایس ڈی پی 22-2021 میں بطور نئی اسیکم شامل کرنے کی منظوری دی۔کابینہ نے بلوچستان میں چیک ڈیموں اور دیگر برقرار رکھنے والے ڈھانچے کی تعمیر” کے پروگرام کے تحت مری آباد کوئٹہ میں گریوٹی ڈیم تعمیر کرنے کی اسیکم کی اصولی منظوری دے دی۔ کابینہ نے بلوچستان بلڈنگ کنٹرول اینڈ ٹاؤن پلاننگ رولز 2021 کو پبلک کرکے عوامی رائے اور تجاویز لینے کے بعد کابینہ میں دوبارہ پیش کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ کابینہ نے محکمہ بلدیات کے انجنئیرز کی آپ گریڈیشن کو نئی پالیسی میں شامل کرنے کی ہدایت کی۔ کابینہ نے بلوچستان گورنمنٹ ایمپلائز بناولنٹ فنڈ ایک 2018 کے ڈرافٹ میں بعض شقوں میں ترمیم کرنے کی بھی منظوری دے دی۔ کابینہ نے بلوچستان حکومت کے قواعد 2012 کے شیڈول 5 میں بلوچستان فوڈ اتھارٹی کے اندراج کی بھی باقاعدہ منظوری دی۔ کابینہ میں پی ایف ایم ایکٹ میں مجوزہ ترامیم پر بھی بحث کی گئی۔ کابینہ میں بی ایس ایس/بی سی ایس کیمٹی کی رپورٹ بھی پیش کی گئی۔ وزیراعلی بلوچستان نے اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ جامع حکمت عملی کے تحت تمام امور کی انجام دہی پر توجہ دی جارہی ہے۔ آئندہ ایس این ای میں ضرورت کے مطابق تکنیکی آسامیاں بھی تخلیق کی جائیں۔ پہلی بار کوسٹل ایریاز کے لیے لائف گارڈز کی آسامیاں تخلیق کی جارہی ہیں جس سے ان ایریاز کے نوجوانوں کو روزگار کے مواقع میسر آئیں گے۔ انہوں نے کہا کہ گڈ گورننس اور اچھے میکینیزم سے مجموعی طور پر بہتری آتی ہے۔ عوام کا معیار زندگی بلند کرنے کے لیے اقدامات کیے جارہے ہیں۔ وزیراعلی نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ موثر سروس ڈیلیوری اور عوام کی خوشحالی کیلئے ٹھوس اقدامات کے حوالے سے جامع حکمت عملی اپنانی ہوگی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں