کوئٹہ، 46امیدواروں میں سے 14خوش نصیب زمینداروں کے نام ٹریکٹر نکل آئے

کوئٹہ: وزیراعلی بلوچستان جام کمال خان عالیانی کے پروگرام گرین ٹریکٹر اسکیم ضلع کوئٹہ کی قرعہ اندازی ڈپٹی کمشنر آفس کوئٹہ میں ہوئی 67زمینداروں نے درخواستیں جمع کروائے جس میں 30 درخواستیں مسترد ہوئے باقی 46درخواستوں پر قرعہ اندازی ہوئی جس میں 14خوش نصیب زمینداروں کے نام ٹریکٹر نکل آئے اور 14 زمینداروں کو ویٹنگ لسٹ پر رکھا گیا جبکہ قرعہ اندازی میں رہ جانے والے زمینداروں کی تعداد 18تھی تفصیلات کیمطابق ڈپٹی کمشنر آفس کوئٹہ میں زمینداروں کی موجودگی میں ڈپٹی کمشنر کوئٹہ میجر ریٹائرڈ اورنگزیب بادینی کی ہدایت پر ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر کوئٹہ(جنرل) ثاقب خان کاکڑ کی زیر نگرانی میں گرین ٹریکٹر اسکیم کی قرعہ اندازی ہوئی اس موقع پر ایگری کلچر انجینئر کوئٹہ ژوب عبداللہ لونی وکمیٹی ممبران سمیت زمینداران بھی موجود تھے اس موقع پر شرکاء اور صحافیوں کے سامنے اسکیم کیلئے درخواستیں شفاف طریقے سے جمع کروانے والے زمینداروں کے ناموں کی قرعہ اندازی ہوئی کوئٹہ کے 14 خوش نصیب زمینداروں کے نام نکل آئے جن میں حضرت اللہ شاہ ولد نظر محمد شاہ، نذیر احمد ولد حاجی فضل محمد،عبدالناصر ولد عبدالرازاق،محمد شعیب ولد نور محمد، سید عبدالودود ولد سید محمد سلیم، نور الدین ولد عطاء محمد، نصراللہ شاہ ولد لطیف اللہ شاہ، عبدالرحمن ولد عبدالواحد، سیف اللہ ولد عبدالغنی،گل زمان ولد محمد وارث، عبدالاحد ولد عبدالصمد، محمد نعیم ولد محمد ہاشم،محمد طاہر ولد عبدالصمد،سید غلام دستگیر ولد سید دوست محمدکے نام شامل ہیں اس موقع پر ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر کوئٹہ جنرل ثاقب خان کاکڑ نے زمینداروں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے ملک کے 85 فیصد معیشت کا انحصار زراعت سے وابسطہ ہے اور خاص کر بلوچستان ایک زرعی صوبہ ہے یہاں کے بیشتر لوگوں کا انحصار زراعت کے شعبے سے وابسطہ ہے انہوں نے کہا کہ وزیر اعلی بلوچستان جام کمال خان عالیانی کے وژن سرسبز بلوچستان ہے اس لئے اس نے صوبہ بھر کے زمینداروں کے لئے ایک میگا زرعی منصوبہ بلوچستان گرین ٹریکٹر پروگرام کا باقاعدہ آغاز کیا آج کوئٹہ میں بھی اس منصوبے میں شامل 14 عدد ٹریکٹرز کی قرعہ اندازی صاف و شفاف اور میرٹ کی بنیاد پر کی گئی تاکہ یہاں کے زمیندار طبقہ بلوچستان گرین ٹریکٹر پروجیکٹ سے مستفید ہوکر علاقے میں کاشت کاری کے فروغ اور زرعی پیداوار بڑھائے اور زمیندار طبقہ کو زراعت کے حوالے سے جدید سائنٹیفک انداز سے استوار کر سکیں انہوں نے کہا ہے کہ ملک کی ترقی و خوشحالی کا دارو مدار اور مسقبل زراعت کے شعبے سے وابستہ ہے، اس لیے صوبائی حکومت زرعی شعبے کی ترقی کسانوں کے مسائل کے حل اور ان تک فصلوں کی نئی اقسام اور جدید ٹیکنالوجی کی فراہمی کے لیے کوشاں ہے انہوں نے کہا کہ اگر ہم جدید زراعت کے فروغ پر توجہ دینگے تو ممکن ہے کہ نہ صرف ہمارے علاقے سرسبز و شاداب ہونگے بلکہ صوبے کے معیشت پر بھی اچھے اثرات مرتب ہونگے انھوں نے کہا زراعت جیسے اہم شعبے کو تبائی سے بچانے اور پانی کی زیر زمین گرتی ہوئی تشویشناک صورتحال پر قابو پانے کے لیے نہ صرف حکومت کو اقدامات کرنا ہوگا بلکہ زمیندار طبقہ کو بھی پانی کی ضیاع کی روک تھام پر کردار ادا کرنا ہوگا اس موقع پر زمینداروں نے وزیراعلی کے بلوچستان گرین ٹریکٹر پروجیکٹ کو شفاف طریقے سے زمینداروں اور صحافیوں کی موجودگی میں قرعہ اندازی کرنے کے اقدام کو بھر پور سراہا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں