ہسپتالوں پر عدم توجہی کی وجہ سے صورتحال ابتر ہوتی جا رہی ہے، زابد ریکی

کوئٹہ: جمعیت علماء اسلام کے رہنما و رکن صوبائی اسمبلی میر زابد علی ریکی نے کہا ہے کہ سول ہسپتال کوئٹہ کے ٹراما سینٹر میں گنجائش کا فقدان ہے حکومت اگر 40ارب روپے لیپس کرنے کی بجائے دو اور ٹراما سینٹر بنا دیتی تو بلوچستان بھر کے مریضوں کو علاج معالجے کی سہولیات میسر آسکتیں تھیں،ہسپتالوں کو فنڈز نہ ملنے اور حکومتی عدم توجہ کی وجہ سے صورتحال ابتر ہوتی جارہی ہے حکومت ہوش کے ناخن لے اور عوام کی جانوں سے نہ کھیلے، یہ بات انہوں نے سول ہسپتال کوئٹہ کے ٹراما سینٹر کے دورے اور مریضوں کی عیادت کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہی،میر زابد علی ریکی نے کہا کہ حکومت جس طرح سے کام کررہی اور فنڈز لیپس کر رہی ہے اس طرح بلوچستان اگلے 100سال میں بھی ترقی نہیں کریگا سول ہسپتال کوئٹہ صوبے کا سب سے بڑا ہسپتال ہے جہاں بلوچستان بھر سے مریض علاج معالجے کے لئے آتے ہیں ٹراما سینٹر میں گنجائش نہ ہونے کی وجہ سے بیماریوں کا شکار، حادثات، بد امنی کے واقعات میں زخمی افراد کو شدید مشکلات کا سامنا ہے ٹراما سینٹر کے عملے سے شکایت کریں تو وہ بھی گنجائش نہ ہونے کا کہتے ہیں انہوں نے کہا کہ حکومت نے جو 40ارب روپے لیپس کئے ہیں اگر انہیں صوبے میں 2ٹراما سینٹر بنانے میں خرچ کرتی تو شاید آج مریضوں کو علاج معالجے کی بہتر سہولیات مہیا ہوتیں اور وہ علاج کے لئے تڑپ نہ رہے ہوتے مگر حکومت سب اچھا ہے کی دعویدار ہے وزیراعلیٰ اور انکی حکومت کے ارکان آکر سول ہسپتال سمیت سرکاری ہسپتالوں کی حالت زار دیکھیں اور عوام پر ترس کھا کر ان سے جینے کا حق نہ چھینیں انہوں نے کہا کہ حکومت فوری طور پر ہسپتال میں گنجائش، ادویات کی فراہمی کو یقینی بنائے تاکہ عوام کو بہتر علاج معالجے کی سہولیات مہیا ہوں

اپنا تبصرہ بھیجیں