عالمی ادارہئ صحت کو صدر ٹرمپ کی دھمکی

امریکی صدرڈونلڈٹرمپ نے عالمی ادارہئ صحت پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکا عالمی ادارہئ صحت کی مالی اعانت کرنے والا سب سے بڑاملک ہے امریکا نے 2019میں اس ادارے کو 40کروڑ ڈالر کی مدد فراہم کی تھی اس کے باوجوداس نے کورونا وائرس کے دوران برا مشورہ دیا اس کا جھکاؤ چین کی جانب زیادہ ہے جبکہ چین کی طرف سے صرف4کروڑ 40لاکھ ڈالر کی امداد فراہم کی گئی تھی،ہم ڈبلیو ایچ او کو دیکھ لیں گے اس کی مالی امداد پر پابندی لگا دیں گے۔ڈبلیو ایچ او کے حکام نے امریکی صدر کے اس الزام کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ عالمی وبا کے اہم ترین مرحلے میں ادارے کی مالی امداد روکنامناسب نہیں چین کے ساتھ مل کر کام کرنے کا دفاع کرتے ہوئے ڈبلیو ایچ او کے متعلقہ افسر کا کہنا تھا کہ کورونا وائرس نے چونکہ ووہان سے جنم لیا تھا اس لئے اس کی تحقیقات بھی چین میں ہی کی جانا تھیں۔یاد رہے اس سے پہلے صدر ٹرمپ نے بھارت کو دھمکی دی تھی کہ اگر کلورو کوئین امریکا کو فراہم نہ کی تو اس کی امداد بھی بند کر دی جائے گی یہ دھمکی کار گر ثابت ہوئی اور بھارت نے کلورو کوئین پر لگائی پابندی ختم کرنے کا اعلان کر دیا۔لگتا ہے امریکی صدر امریکا میں کورونا وائرس کے تیز رفتار پھیلاؤ، روزانہ دو ہزار ہلاکتوں اورمریضوں کی تعداد 4لاکھ سے تجاوز کر نے سے شدیددباؤ کا شکار ہیں ان کو سمجھ نہیں آ رہا کہ اپنی بے بسی کا دفاع کیسے کریں؟حالانکہ دوسروں پرالزام تراشی کی بجائے اپنے میڈیکل شعبے کی نالائقی کا اعتراف کرناچاہیے تھا اورچین کی جانب سے لگائے گئے اس الزام کو سنجیدگی سے دیکھنا چاہیئے تھا کہ کورونا وائرس کی سازش امریکا نے کی تھی تاکہ چین کی بڑھتی ہوئی اقتصادی ترقی کا راستہ اس بیماری کے ذریعے روکا جائے۔چین نے اس حوالے سے بعض شواہد بھی پیش کئے تھے۔چین کی شکایت میں وزن ہے۔اسے یکسر نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔دراصل امریکی سازش کی منصوبہ بندی کرنے والوں کو اس کا اندازہ نہیں تھا کہ کورونا وائرس سات سمندر پار کر کے نیویارک سمیت امریکی ریاستوں تک نہ صرف پہنچ جائے گا بلکہ یہاں سے جانے کا نام نہیں لے گا۔ ویسے دنیا جانتی ہے کہ امریکا اپنے مفادات کے لئے کسی بھی حد تک جا سکتا ہے افغانستان پر چڑھائی کرتے وقت اعلان کیا تھا کہ اسے(افغانستان کو) پتھر کے زمانے میں پہنچادے گا، پھر پاکستان کو بھی اسی لاٹھی سے ہانکاایران کو یہی دھمکی دی گئی عراق، شام اور یمن کو کھنڈر بنا دیالیباء کے کرنل قذافی اور عراق کے صدام حسین کو شرمناک طریقے سے قتل کرنے کے مناظر دنیا کو دکھائے تاکہ اپنی دہشت پھیلا کر دوسرے ملکوں سے خراج وصول کیا جائے۔اب اس کائنات اور انسانوں کے خالق نے امریکی تھنک ٹینک کی تدبیریں الٹی کر دی ہیں اسے عبرت کا نمونہ بنا دیا ہے کل تک دنیا کی واحد سپر طاقت ہونے کا دعویدارامریکا انسانی آنکھ سے دکھائی نہ دینے والے وائرس کے سامنے بے بس ہے، عالمی ادارہئ صحت کو چین نواز ہونے کے طعنے دے رہا ہے۔برطانیہ انسانی تباہی و بربادی میں امریکا کاپارٹنر ہے برطانوی وزیراعظم وینٹی لیٹر تک جا پہنچے7ہزار سے زائد برطانوی شہری کرونا وائرس کھاگیا ہے، 61ہزار مریض ہیں،نیٹو کے سورما بھی اپنے مظالم کی سزا بھگت رہے ہیں۔عبرت کا نمونہ بنے ہوئے ہیں۔اس سے پہلے انسانوں کو گاجر مولی کی طرح کاٹنے کی ذہنیت والے ظلم و بربریت کی داستانیں رقم کرکے پیوند خاک ہو چکے ہیں۔آج کے ہلاکو خان، چنگیز خان بھی اپنے انجام کے قریب ہیں۔کوروناوائرس نے پوری دنیا کو اسی طرح اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے جیسے پہلی اور دوسری عالمی جنگ میں ہر جگہ لاشوں کے انبار لگے تھے۔معیشت تباہ تھی، وہی مناظر آج دیکھے جا رہے ہیں۔فرق صرف یہ ہے کہ ماضی میں بمبار طیاروں کی گھن گھرج سنائی دیتی تھی آج سارا قتل عام ایک ننھا سا وائرس انتہائی خاموشی سے کر رہا ہے،امریکی صدر، برطانوی وزیر اعظم، اٹلی، فرانس، اسپین کے حکمران سہمی ہوئی اور خوف زدہ نگاہوں سے نیلے آسمان کی طرف دیکھ رہے ہیں اپنی بے بسی کا کھلے عام اعتراف کر رہے ہیں،لگتا ہے کورونا وائرس کی واپسی کے بعد پرانے چوہدریوں کی چوہدراہٹ ختم ہو جائے گی اور نئے چوہدریوں کی دستار بندی کی محفلیں سجیں گی۔ایک نئے ورلڈ آرڈر کی صدائیں ابھی سے بلند ہونا شروع ہو گئی ہیں۔کم از کم امریکا کے ذہن سے دنیا کی واحد سپر پاور ہونے کا خبط دور ہو چکا ہوگا۔ووہان کا لاک ڈاؤن 76دنوں بعد ختم ہو چکا ہے، لیکن نیویارک کے بارے میں وثوق سے کہنا مشکل ہے کرونا وائرس کب اسے یہ موقع دے گا اور کس قیمت پر دے گا؟ناسا کی تحقیق،امریکی بحری بیڑے، خوف ناک فوجی سازوسامان وائرس کے سامنے شرمندہ کھڑے ہیں۔ جس چین کو ختم کرنے کے لئے کورونا وائرس ووہان پہنچایا گیا تھاوہی چین حفاظتی سامان سے لدے ہوئے جہاز نیویارک بھیج رہا ہے۔کاش امریکا اس سے سبق سیکھے اپنے ذہن سے دنیا کو غلام بنانے کا پاگل پن نکالے خود کو عالمی برادری کا ایک ممبر سمجھے، اس سے زیادہ نہ ہے، اور نہ ہی ہو سکے گا۔کورونا وائرس امریکی تھنک ٹینک کو یہی سبق سکھانے آیا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں