زیارت میں دو قبائل کے درمیان خونریزی اور جانوں کے ضیاع پر سخت رنج ہوا ہے، نور محمد دمڑ

کوئٹہ: صوبائی وزیر پی ایچ ای/ واسا حاجی نورمحمد خان دمڑ نے زیارت میں دوقبائل کے درمیان ہونے والے خون ریز تصادم جس میں قیمتی انسانی جانوں کے ضیا، زخمی او املاک کو نقصان پہنچنے پر انتہائی دکھ اور افسوس کااظہار کرتے ہوئے کہاہے کہ زیارت ایک پرامن علاقہ تھا جہاں پراسطرح دلخراش واقعہ رونماہونا انتہائی افسوسناک ہے دونوں قبائل کو چاہے تھا کہ وہ مسئلے کو بندوق کے بجائے بات چیت کے زریعے حل کرتے توآج نوبت نہیں آتی کیونکہ جنگ جدل اور بندوق اٹھانا کسی بھی مسئلے کا حل نہیں ہے دونوں قبائل سے اپیل ہے کہ وہ صبر و تحمل کا مظاہرہ کرتے ہوئے تصادم کو بڑھانے سے گریز کرے خصوصاََ دونوں قبائل کے معززین، وعلماء کرام، بزرگوں سے اپیل ہے کہ وہ اس جنگ کو مزید بڑھانے کے بجائے اپنے اپنے قبیلے کے نوجوانوں کو صبر و تحمل کی تلقین کرے تاکہ مزید جانی و مالی نقصان نہ ہوں دونوں قبائل کا شکر گزار ہوں کہ انہوں نے ہماری اور قبائلی مشران کی بات مان کر دونوں قبائل نے جنگ بندی کااعلان کیا۔ ان خیالات کااظہار انہوں نے زیارت میں دو قبائل کے درمیان تصادم رکنے کے حوالے منعقدہ قبائلی جرگے سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر قبائلی جرگے میں سردار معصوم ترین، ملک محمد غوث پانیزئی، سابق صوبائی وزیر عبدالرحیم زیارتوال،قادر لالا، سابق ڈائریکٹر ایجوکیشن محمد رفیق ترین،ڈی سی زیارت وقار خورشید عالم،سردار ہدایت اللہ ترین سردار اکبر ترین سمیت قبائلی معتبرین، وعلماء کرام،معززین کے ہمراہ دونوں قبائل کے درمیان جنگ بندی کی ثالثی کی تاکہ مزید تصادم نقصانات اور خونریزی کو روکی جائے صوبائی وزیر حاجی نورمحمد خان دمڑ نے کہاکہ قبائلی معتبرین، سیاسی جماعتوں کے عہدیداروں کے ہمراہ دونوں قبائل کے معتبرین سے اپیل کرتے ہے کہ دونوں قبائل اس خونریزی تصادم کو مزید بڑھانے کے بجائے آئے ہوئے قبائلی معتبرین مشتمل قبائلی جرگے جس میں ہر قوم کے معتبرین موجود ہے اُن کی بات کو مان کر کچھ دنوں کے لیے یہ تصادم روک لے بالآخر دونوں قبائل کے مشران نے صوبائی وزیر اور قبائلء مشران کی بات مان کر کچھ دنوں کے لئے جنگ بندی کا اعلان کردیااس موقع پر صوبائی وزیر حاجی نورمحمد خان دمڑ کا کہنا تھا کہ زیارت شہر کے تاریخ میں پہلی دفعہ اتنا بڑا دلخراش انتہائی دردناک واقع پیش آیا صوبائی وزیر حاجی نورمحمد خان دمڑ نے کہاکہ شہر میں دکانیں یا ریسٹ ہاؤس جلانا مسلے کا حل نہیں ہے نہ ہمارے پشتون روایات اسکی اجازت دیتی ہے انہوں نے زیارت میں دو قبائل کے درمیان خون ریز تصادم کے دوران زیارت میں مختلف قبائلی عمائدین، وعلماء کرام، معززین کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا صوبائی وزیر حاجی نورمحمد خان دمڑ نے کہاکہ مجھے جیسے ہی تصادم کی اطلاع ملی تو میں پوری طورپر ڈپٹی کمشنر زیارت سے رابطہ کرکے صورتحال کو کنٹرول کرنے اور زخمیوں کو پوری طبی امداد دینے کیلئے تمام اقدامات کرنے کی ہدایت کی اور کوئٹہ میں تمام سرکاری و نجی مصروفیات کو منسوخ کرکے زیارت پہنچ چکا ہوں اور ساتھ ہی زیارت سنجاوی کے قبائلی معتبرین وعلماء کرام سے رابطہ کرکے انہیں ان دو اقوام میں تصادم رکھنے کیلئے کردار اداکرنے کیلئے زیارت طلب کرلیا گیا تاکہ مزید جانی و مالی نقصان نہ ہو سکے صوبائی وزیر حاجی نورمحمد خان دمڑ نے کہاکہ آج زیارت میں جو واقعہ پیش ہوا وہ انتہائی درناک، دلخراش واقعہ ہے کیونکہ زیارت ایک پر امن علاقہ تھا آج کے واقعہ نے پورے ضلع زیارت کو غمزادہ کردیا ہے صوبائی وزیر حاجی نورمحمد خان دمڑ نے کہاکہ ہم دونوں قبائل سے اپیل کرتے ہے کہ وہ اس تصادم کو مزید بڑھانے کے بجائے جوکہ قبائلی معتبرین، وعلماء کرام، معززین بطور ثالین درمیان میں آئے انکی بات مان کر جنگ بندی کی جائے اور انہوں نے کہاکہ تصادم سے جو جانی و مالی نقصان ہو ابہت بڑا نقصان ہے صوبائی وزیر حاجی نورمحمد خان دمڑ نے قبائلی تصادم میں جانی نقصان پر انتہائی دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ غمزادہ خاندان کے غم میں برابر کے شریک ہے انہوں نے مرحوم کیلئے مغفرت پسماندگان کیلئے صبر جمیل اور زخمیوں کیلئے جلد صحت یابی کیلئے دعا کی ہے صوبائی وزیر حاجی نورمحمد خان دمڑ نے ان قبائلی مشران، سیاسی جماعتوں کے عہدیداران وعلماء کرام کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے زیارت تصادم رکھنے کیلئے زیارت پہنچے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں