شہر آنیوالے راستے بند کر کے پیغام دیا ہے کہ صوبائی حکومت ناکام ترین ہے، مولانا واسع

کوئٹہ: جمعیت علما اسلام کے صوبائی امیر مولانا عبد الواسع نے کہا ہے کہ صوبائی بجٹ کویکسر مسترد کرتے ہیں، بجٹ عوامی مفاد کیلئے نہیں بنایا گیا ہے، حکومت نے شہر آنے والے راستے بند کرکے یہ پیغام دیا ہے کہ بلوچستان حکومت صوبے کے ناکام ترین حکومت ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعیت علماء اسلام کے ذ مہ داران سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے کل ترقیاتی بجٹ میں تیس فیصد سے بھی کم بجٹ استعمال کیا جاسکا ہے لیکن اس تیس فیصد کے ثمرات بھی عوام تک نہیں پہنچ سکے۔ ایک طرف غیرمنتخب افراد کو نوازا جارہا ہے تو دوسری طرف عوام کے منتخب نمائندوں کی آواز دبانے کیلئے ان کیخلاف انتقامی کارروائیاں عمل میں لائی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ عدالتی احکامات کی دھجیاں اڑا کر اپوزیشن کو بجٹ لیپس کرنے کا الزام دینا حقائق کے برخلاف ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب معاملات اسمبلی فلور پر حل نہ کئے جائیں تو اپوزیشن کو مجبوراً عدالت کا دروازہ کھٹکھٹانا پڑتا ہے لیکن حکومت بتائیں کہ عدالتی فیصلہ پر کتنا عمل کیا جاچکا ہے اور بتائیں کہ کونسے جاری منصوبوں کو پایہ تکمیل تک پہنچایا گیا ہے کیا یہ عدالتی فیصلوں سے انحراف نہیں۔ انہوں نے کہا کہ صوبے میں بیروزگاری کی شرح بڑھ رہی ہیں،حکومتی عدم توجہی اور لوڈشیڈنگ کی وجہ سے زراعت تباہی کے دہانے پہنچ چکا ہے، تعلیم اور صحت کے مسائل تاحال حل طلب ہے، امن و امان کے مسائل بڑھ چکے ہیں جس کے بارے حکومت نااہلی واضح ہے۔ انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا پر سب اچھا ہے کا راگ الاپنا کوئی معنی نہیں رکھتا۔ اپوزیشن اراکین اسی صوبے کے منتخب نمائندے ہیں بلوچستان کے وسائل پر اپوزیشن حلقوں کو بھرپور حق حاصل ہے ہر سال ہمارے حلقوں میں غیرمنتخب آفراد کو نوازا جارہا ہے اور اپوزیشن حلقوں کا بجٹ روک دیا جاتا ہے جس کی باعث ترقیاتی بجٹ نہ صرف ضائع ہورہا ہے بلکہ عوامی ترقی کی امیدیں بھی ماند پڑچکی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن حلقوں کو نظر انداز کیا گیا تو اس کے نتائج کا ذمہ دار حکومت وقت ہوگا۔ نااہل حکومت سے چھٹکارا حاصل کرنے کیلئے اپوزیشن ایک پیج پر ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں