بلوچستان میں جانوروں کی برآمد کے سلسلے میں 250 ملین روپے کی لاگت سے تفتان، ژوب، قلعہ عبداللہ اور گوادر میں قرنطینہ سینٹر قائم کئے جارہے ہیں،وزیر خزانہ بلوچستان

کوئٹہ:صوبائی وزیر خزانہ میرظہوراحمد بلیدی نے کہا ہے کہ بلوچستان میں جانوروں کی برآمد کے سلسلے میں 250 ملین روپے کی لاگت سے تفتان، ژوب، قلعہ عبداللہ اور گوادر میں قرنطینہ سینٹر قائم کئے جارہے ہیں اور ان پر کام جاری ہے،آئندہ مالی سال کے بجٹ میں امور حیوانات کے لئے 2.101 بلین روپے جبکہ غیر ترقیاتی مد میں 4.526 بلین روپے رکھے گئے ہیں۔یہ بات انہوں نے جمعہ کو بلوچستان اسمبلی میں آئندہ مالی سال کا بجٹ پیش کرتے ہوئے کہی۔انہوں نے کہا کہ بلوچستان کی زیادہ تر آبادی کا تعلق بالواسطہ یا بلاواسطہ لائیو اسٹاک سے منسلک ہے۔ گزشتہ صوبائی حکومتوں میں لائیو اسٹاک کی طرف کوئی خاطر خواہ توجہ نہیں دی گئی۔انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت نے پہلی مرتبہ بلوچستان لائیو اسٹاک پالیسی کا اجراء کیا جو کہ آئندہ دس سال کے لئے بنائی گئی ہے جس پر عملدرآمد جاری ہے۔ اس پالیسی پرعملدرآمد سے شعبہ لائیو اسٹاک میں خاطر خواہ فروغ حاصل کیا جاسکے گا۔انہوں نے کہا کہاس شعبے کے لئے مالی سال 2020-21میں بی پی ایس (01تا 15) کی 1057 آسامیوں پر بھرتی کا عمل آخری مراحل میں ہے۔ جبکہ 2021-22 میں مزید 117آسامیوں کا اجراء کیا جارہا ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت پاکستان کے تعاون سے بلوچستان میں دیہی مرغبانی کے فروغ کے لئے 324.841 ملین روپے اور 631.536 ملین روپے کی لاگت سے بھیڑ بکریوں کو فربہ کرنے کے منصوبوں کا آغاز کیا جاچکا ہے جس کی مد میں ضلع کوئٹہ، پشین، لورالائی، ژوب، مستونگ، قلات، نوشکی اور چاغی میں 1,64,000 مرغیاں بیواؤں اور نادار غریب 16,000 گھرانوں میں تقسیم کی گئیں جبکہ زیارت، قلعہ سیف اللہ، موسیٰ خیل، کوہلو، آواران، خضدار، لسبیلہ اور پنجگور میں نادار اور مستحق گھرانوں میں مرغیوں کی تقسیم کا کام جاری ہے جبکہ باقی ماندہ اضلاع میں بتدریج مرغیوں کی تقسیم کی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ مالداروں کو ان کی دہلیز پر علاج معالجہ کی سہولت کی فراہمی کے لئے 20اضلاع میں 108 ملین روپے کی لاگت سے موبائل انیمل ہیلتھ کی سروس پر کام جاری ہے۔انہوں نے کہا کہ ڈویژن کی سطح پر تشخیصی لیبارٹریوں کے لئے 99.5 ملین روپے مختص کئے گئے ہیں،جس پر کام جاری ہے۔انہوں نے کہا کہ سی پیک کو مدنظر رکھتے ہوئے گوشت کی درآمد کے لئے 150 ملین روپے کی لاگت سے ژوب میں جدید مذبح خانہ و گوشت پروسسنگ یونٹ کی تعمیر کا کام جاری ہے۔انہوں نے کہا کہ 178 ملین روپے کی لاگت سے انیمل ہیلتھ انفارمیشن سسٹم کے تحت جانوروں کے علاج معالجہ و حفاظتی ٹیکہ جات کے پروگرام پر عمل جاری ہے۔انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں جانوروں کی برآمد کے سلسلے میں 250 ملین روپے کی لاگت سے تفتان، ژوب، قلعہ عبداللہ اور گوادر میں قرنطینہ سینٹر قائم کئے جارہے ہیں اور ان پر کام جاری ہے۔انہوں نے کہا کہ 299 ملین روپے کی لاگت سے ویٹرنری ریسرچ سینٹر اور ویکسین لیبارٹری کے قیام پر بھی کام جاری ہے۔انہوں نے کہا کہمالی سال 2021-22 کے ترقیاتی مد میں اس شعبے کے لئے 2.101 بلین روپے جبکہ غیر ترقیاتی مد میں 4.526 بلین روپے رکھے گئے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں