بلوچستان بجٹ اجلاس،آئندہ مالی سال کیلئے صوبہ بھر میں 49نئے ڈیمز کی تعمیر کے لئے 6.451 بلین روپے مختص

کوئٹہ:صوبائی وزیر خزانہ نے کہا ہے کہ آئندہ مالی سال کیلئے صوبہ بھر میں 49نئے ڈیمز کی تعمیر کے لئے 6.451 بلین روپے اور صوبے کے مختلف اضلاع میں پینے کے صاف پانی کی فراہمی کو ممکن بنانے کے لئے 510 نئی اسکیمات کی مد میں 8.837بلین روپے مختص کئے گئے ہیں جبکہ صوبے میں محکمہ آبپاشی کی 156نئی اسکیمات کی مد میں 5.713بلین روپے رکھے گئے ہیں۔یہ بات انہوں نے جمعہ کو بلوچستان اسمبلی میں آئندہ مالی سال کا بجٹ پیش کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے کہا کہ پانی انسانی زندگی کا اہم جزو ہے آبپاشی جیسے اہم شعبے پر ہمیں خاص توجہ دینے کی ضرورت ہے ایک طرف محدود پانی کے وسائل ضائع ہو رہے ہیں تودوسری طرف زیر زمین پانی کی سطح ٹیوب ویلوں کے زائد استعمال سے خطرناک حد تک نیچے گرچکی ہے۔ اس ناموافق صورت حال سے ہماری حکومت بخوبی واقف ہے جس سے نمٹنے کے لئے جدید آبپاشی کے نظام اور پانی کے ذخائر کو محفوظ بنانے کیلئے ڈیمز کی تعمیر کی اشد ضرورت ہے۔ ہم اس حوالے سے صوبہ بھر میں ہر قسم کے اقدامات اٹھانے کا عزم رکھتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ نئے مالی سال 2021-22کے لئے صوبہ بھر میں 49نئے ڈیمز کی تعمیر کے لئے 6.451 بلین روپے مختص کئے گئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ 1.492بلین روپے کی لاگت سے آواران ڈیم کی تعمیر اور کمانڈ ایریا کی ڈویلپمنٹ کے لئے نئے مالی سال میں 298 ملین روپے مختص کئے گئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ رواں مالی سال 2020-21کے دوران میرانی ڈیم اور سبکزئی ڈیم کے کمانڈ ایریا ڈویلپمنٹ فیزII کے لئے 860.868 ملین روپے رکھے گئے تھے جبکہ ان ڈیمز کے کمانڈ ایریاز کے لئے فیز 3 میں 572.682 ملین روپے رکھے گئے۔ علاوہ ازیں کچھی کینال کمانڈ ڈویلپمنٹ ایریا کے لئے 400 ملین روپے رکھے گئے جس کی بدولت ڈیرہ بگٹی اور ملحقہ علاقوں میں 29000 بنجر زمین کو زیر کاشت لایا جا سکے گا۔ انہوں نے کہا کہ کوئٹہ شہر میں پانی کی کمی کے مسئلے کو حل کرنے کے لئے حکومت قلیل المدتی، وسط المدتی اور طویل المدتی نوعیت کے اقدامات پر عمل کررہی ہے جبکہ قلیل المدتی اقدام کے تحت واسا کو اضافی فنڈز کی فراہمی کے لئے نئے مالی سال 2021-22میں 1.657بلین روپے گرانٹ کے تحت غیر ترقیاتی مد میں مختص کئے گئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ وسط المدتی اقدامات کے تحت کوئٹہ شہر کے مضافات میں مختلف ڈیمز کی تعمیر جس میں منگی ڈیم اور سرہ خلہ ڈیم شامل ہیں اس کے علاوہ واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹس کی تنصیب اور پانی کو محفوظ کرنے (Water Conservation)کے اقدامات شامل ہیں۔انہوں نے کہا کہ طویل المدتی اقدامات کے تحت مختلف بڑے ڈیمز اور ان سے کوئٹہ شہر کو پانی کی ترسیل کے حوالے سے فزیبلٹی اسٹڈیز جاری ہیں۔انہوں نے کہا کہ مالی سال 2021-22 کے دوران صوبے کے مختلف اضلاع میں پینے کے صاف پانی کی فراہمی کو ممکن بنانے کے لئے 510 نئی اسکیمات کی مد میں 8.837بلین روپے مختص کئے گئے ہیں۔ جبکہ صوبے میں محکمہ آبپاشی کی 156نئی اسکیمات کی مد میں 5.713بلین روپے رکھے گئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ مالی سال 2021-22 میں آبنوشی و آبپاشی کے لئے ترقیاتی مد میں 34.524بلین روپے اور غیر ترقیاتی مد میں 10.563بلین روپے مختص کئے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں