میں اپنے اوپر حملے سے پریشان نہیں بلکہ تشویش ہوئی کہ اسمبلی کو نقصان پہنچا،جام کمال

کوئٹہ:وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان نے کہاہے کہ مجھ پر حملے سے میں ایک فیصد پریشان نہیں بلکہ تشویش اس بات کاہے کہ غنڈوں نے بلوچستان اسمبلی کو نقصان پہنچایا اور بے حرمتی کی،قوم اور مذہب پرست جب اقتدار میں تھے تو چمن،قلعہ عبداللہ اور لورالائی کیلئے کچھ نہ کرسکے لیکن ہم نے بحیثیت اتحادی حکومت کردکھایا،بلوچستان عوامی بجٹ میں ہیلتھ کارڈ،نئے اضلاع وڈویژن، آسامیاں،کالجز،25فیصد تنخواہیں اور بہت شامل ہیں۔ان خیالات کااظہار انہوں نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں کیا۔ وزیراعلیٰ بلوچستان نے کہاکہ میں ایک فیصد پریشان یا انا پرست نہیں ہوں کہ انہوں نے مجھ پر حملہ کیا۔ جب وزیر اعلیٰ نہیں ہونگا تب اختر حسین،ثناء بلوچ، نواب اسلم رئیسانی اور احمد نواز اپنا شوق پھر سے آزما لیں میرے لئے یہ پریشان کن اور تشویش کی بات ہے کہ صوبائی اسمبلی کو ان ہالہ غنڈوں نے نقصان پہنچایا اور اس کی بے حرمتی کی،انہوں نے کہاکہ سو کالڈ قوم پرست اور مذہب پرست نے جب اقتدار کا حصہ تھے تو انہوں نے قلعہ عبداللہ،چمن یا لورالائی کیلئے کچھ نہیں کیا،لیکن ہم نے بحیثیت اتحادی جماعتیں بی اے پی،اے این پی،پی ٹی آئی،جے ڈبلیوپی،بی این پی(عوامی)،ایچ ڈی پی نے کیابلوچستان کیلئے ہیلتھ کارڈکااجراء،چمن اور قلعہ عبداللہ پرمشتمل نئے اضلاع،لورالائی پرمشتمل نیا ڈویژن،جی پی ای ٹیچرز کیلئے آسامیاں،میڈیکل اور دیگر کالجز،انڈومنٹ فنڈز،تنخواہوں میں 25فیصد اضافہ،بورڈنگ سکولز سمیت بہت سے چیزیں بلوچستان عوامی بجٹ کا حصہ ہے،

اپنا تبصرہ بھیجیں