قائداعظم یونیورسٹی کا طالب علم بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی میں گینگ ریپ کا شکار

اسلام آباد کی بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی میں قائداعظم یونیورسٹی کے 24 سالہ طالب علم کا گینگ ریپ کیا گیا ہے.متاثرہ طالب علم اپنے اخراجات پورے کرنے کے لیے پارٹ ٹائم ڈلیوری بوائے کے طور پر کام کرتا ہے۔پاکستان 24 نے یونیورسٹی کے ریکٹر ڈاکٹر معصوم یاسین زئی سے رابطہ کیا۔ یونیورسٹی کے ریکٹر نے صحافی مطیع اللہ سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ یہ سب کچھ آن لائن رابطوں اور سوشل میڈیا کے ذریعے آج کل ہو رہا ہے۔ان کے مطابق جیسے ہی اس افسوسناک واقعہ کی اطلاع ملی سکیورٹی کے انچارج جو ریٹائرڈ کرنل ہیں خود متاثرہ لڑکے کو پمز ہسپتال لے کر گئے تاہم پولیس میں شکایت درج کرنے سے متاثرہ لڑکے نے خود روکا۔ریکٹر نے تسلیم کیا کہ ایک ملزم ایک ماہ سے یونیورسٹی میں غیرقانونی طور پر رہائش پذیر تھا اور اس معاملے کی انکوائری کی جا رہی ہے۔انہوں نے سکیورٹی اور ہاسٹل کے وارڈن اور پرووسٹ سمیت دیگر کو غفلت اور لاپروائی کا ذمہ دار قرار دیا.یونیورسٹی کی انتظامیہ نے مبینہ طور پر ملزمان طلبہ کے خلاف پولیس میں شکایت درج کرانے سے متاثرہ طالب علم کو روکا جبکہ ڈسپلنری کمیٹی کے ذریعے دونوں کو فوری طور پر معطل کر دیا۔ واقعہ سترہ اور اٹھارہ جون کی درمیانی شب پیش آیا۔ تھانہ سبزی منڈی پولیس نے رابطہ کرنے پر بتایا کہ ان کے پاس کوئی شکایت کنندہ نہیں آیا۔ متاثرہ طالب علم کے پمز ہسپتال میں دیے گئے بیان کے مطابق اس کے ساتھ اسلامی یونیورسٹی کے ہاسٹل نمبر ایک میں تین لڑکوں سے بدفعلی کیا اور اس کو رات بھر کمرے میں بند رکھ کر صبح جانے دیا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں