وزیراعلی بلوچستان جام کمال خان کی زیر صدارت کرونا وائرس سے متعلق ریلیف اجلاس،اہم فیصلے کئے گئے

کوئٹہ: وزیراعلی بلوچستان جام کمال خان کی زیر صدارت کرونا وائرس سے متعلق ریلیف اور دیگر متعلقہ سرگرمیوں کا جائزہ لینے کے لیے منعقدہ اجلاس کو ڈی جی پی ڈی ایم اے عمران زرکون نے آگاہ کیا ہے کہ بلوچستان ہائی کورٹ کی ہدایت پر قائم کی گئی ڈاکٹروں کی ٹیم نے پی پی ای کٹس، ماسک اور دیگر آلات کا معائنہ کرتے ہوئے اپنے اطمینان کا اظہار کیا ہے، اجلاس کو یہ بھی آگاہ کیا گیا کہ شیخ زید ہسپتال، فاطمہ جناح ہسپتال، بی ایم سی ہسپتال، سول ہسپتال سمیت دیگر ہسپتالوں میں ڈاکٹروں اور طبی عملے کو حفاظتی کٹس، ماسک اور دیگر ضروری سامان کی فراہمی اطمینان بخش طریقہ سے جاری ہے، اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ ریلیف اور دیگر سرگرمیوں کو مزید مربوط بنانے کے لیے کمپیوٹرائزڈ کر کے ایک مرکزی ڈیش بورڈ بنایا جائیگا جہاں تمام معلومات فوری طور پر دستیاب ہونگی، اجلاس میں کرونا وائرس کی موجودہ صورتحال کا جائزہ بھی لیا گیا،سپیشل سیکرٹری صحت نے اس حوالے سے اجلاس کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ زائرین کے علاوہ مقامی سطح پر بھی کرونا وائرس کے کیس رپورٹ ہوئے ہیں، کرونا ٹیسٹ کی استعداد میں اضافہ کے بعد روزانہ کی بنیاد پر قرنطینہ کی معیاد پوری کرنے والے افراد کے ٹیسٹ کئے جا رہے ہیں اور مزید 15سو ٹیسٹنگ کٹس کل اسلام آباد سے کوئٹہ پہنچ جائیں گی، اجلاس میں مقامی سطح پر بھی وی ٹی ایم ٹیسٹنگ کٹس خریدنے کا فیصلہ کیا گیا، اجلاس میں تفتان میں پری فیب کنٹینرز سٹی کی تیاری کا جائزہ بھی لیا گیا، ڈی جی پی ڈی ایم اے نے آگاہ کیا کہ پی ڈی ایم اے کی جانب سے تیار کئے گئے 50کنٹینرزتفتان بھجوائے گئے ہیں جنہیں محکمہ مواصلات نصب کر رہا ہے، جبکہ مزید 100کنٹینرز تیار کر لیے گئے ہیں اورمزید 200کنٹینرز تیار کئے جائیں گے اس کے علاوہ این ڈی ایم اے کی جانب سے بھی 900کنٹینرز کی تیاری کا کام جاری ہے۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ زائرین کے لیے مستقل بنیادوں پر تفتان میں کنٹینرز سٹی قائم کر دی جائے گی جس سے مستقبل میں بھی زائرین کو رہائش کی سہولیات دستیاب ہونگی۔ اجلاس میں صوبے بھر کے پیرامیڈیکس کے الا نس کے لیے 515 ملین روپے کے اجرا، ڈاکٹروں کی خالی آسامیوں کو مشتہر کرنے اور میڈیکل کالجز کے 28ڈیمانسٹریٹرز کو سپیشل الا نس کے اجراسے اتفاق کرتے ہوئے محکمہ خزانہ کو سمری تیار کرنے کی ہدایت کی گئی۔ اجلاس میں انفارمیشن ٹیکنالوجی اتھارٹی اور بلوچستان ڈیٹا سینٹر کے قیام سے بھی اتفاق کیا گیا، اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلی بلوچستان جام کمال خان نے کہا کہ آئندہ پانچ سالوں میں گورننس کی بہتری کے لیے انفارمیشن ٹیکنالوجی اور کمپیوٹرائزیشن کا استعمال ناگزیر ہوگا، جس کے لیے آئی ٹی اتھارٹی اور بلوچستان ڈیٹا سینٹر کے قیام کی ضرورت ہے، انہوں نے کہا کہ اگر ضمیر صاف اور معاملات صحیح ہوں تو پھر تنقید اور منفی پراپیگنڈہ سے گھبرانے کی ضرورت نہیں، کرونا وائرس سے متعلق حکومتی اقدامات کے حوالے سے جان بوجھ کر غلط تاثر پیش کرنے کی کوشش کی گئی اور فنڈز کے متعلق غلط اعدادو شمار پیش کئے گئے تاہم یہ تمام حربے ناکام ہوئے ہیں، انہوں نے صحت سمیت دیگر متعلقہ اداروں کو مزید محنت اور لگن کے ساتھ کام کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ اگر کہیں معمولی سی بھی کمزوری رہ جاتی ہے تو اسے دور کیا جائے۔ چیف سیکریٹری بلوچستان فضیل اصغر، سیکریٹری خزانہ نور الحق بلوچ، طبی آلات کی تقسیم کی کمیٹی کے چیئرمین سیکریٹری بلدیات صالح ناصر، کرونا وائرس کی کورکمیٹی کے کنٹرول روم کے انچارج سیکریٹری کھیل عمران گچکی نے بھی اجلاس میں شرکت کی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں