لاہور، جوہر ٹاؤن حافظ سعید کے گھر پر خود کش حملہ،بڑے پیمانے پر تباہی، تین پولیس اہلکار جاں بحق

لاہور کے علاقے جوہر ٹاؤن میں جماعت الدعوۃ کے سربراہ حافظ سعید کے مکان کے نزدیک ہونے والے بم دھماکے کے نتیجے میں پولیس اہلکار سمیت تین افراد ہلاک اور کم از کم 14 افراد زخمی ہو گئے ہیں۔
حافظ سعید کے گھر کے باہر رکاوٹیں کھڑی تھیں دھماکہ خیز مواد سے بھری گاڑی مکان تک نہیں پہنچ سکی،پولیس کا موقف ہے کہ یہ دھماکہ حافظ سعید پر نہیں پولیس پر کیا گیا تھا،
اطلاعات کے مطابق دھماکے سے قریبی گھروں اور گاڑیوں کے شیشے ٹوٹ گئے۔ پولیس کے مطابق سی ٹی ڈی اور بم ڈسپوزل سکواڈ کی ٹیمیں موقع پر موجود ہیں اور شواہد اکٹھے کیے جا رہے ہیں۔
یاد رہے کہ کالعدم تنظیم جماعت الدعوۃ کے سربراہ حافظ سعید احمد مختلف مقدمات کے تحت جیل میں قید ہیں۔ انھیں گذشتہ برس لاہور کی انسدادِ دہشت گردی کی عدالت نے تین مختلف مقدمات میں گیارہ برس قید کی سزا سنائی تھی۔
سی سی پی او لاہور غلام محمود ڈوگر نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے پولیس اہلکار سمیت تین افراد کی ہلاکت اور متعدد افراد کے زخمی ہونے کی تصدیق کی ہے

لاہور: جوہر ٹاؤن میں ہونے والے دھماکے میں 8 افراد زخمی ہوگئے۔ لاہور کے علاقے جوہر ٹاؤن میں دھماکا ہوا ہے، دھماکے اس قدر شدید تھا کہ اس کی آواز میلوں دور تک سنائی گئی جب کہ قریبی عمارتوں کے شیشے ٹوٹ گئے اور آس پاس کھڑی گاڑیوں کو شدید نقصان پہنچا، اور دھماکے کی جگہ پر آگ لگ گئی۔

پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ دھماکے سے 3 گاڑیاں اور 3 موٹر سائیکلیں مکمل طور پر اور ایک رکشہ جزوی تباہ ہوگیا، اور ممکنہ طور پر یہ بم دھماکا تھا، تاہم یہ کہنا قبل از وقت ہے کہ دھماکا خیز مواد کہاں نصب تھا، بم ڈسپوزل اسکواڈ کی ٹیم بھی جائے حادثہ پر پہنچ گئی ہے، جب کہ پولیس نے علاقے کو گھیرے میں لے کر آپریشن شروع کردیا ہے اور عوام کو جائے وقوعہ کی جانب جانے سے روک دیا گیا ہے۔

دوسری جانب ایک عینی شاہد خاتون نے بتایا کہ آج صبح سے گلی کے باہر ایک نامعلوم موٹرسائیکل کھڑی تھی، اور دھماکا خیز مواد اسی میں رکھا گیا تھا، کیوں کہ دھماکے کے بعد موٹرسائیکل کے پرخچے اڑ گئے۔ ریسکیو حکام کا کہنا ہے کہ دھماکے میں اب تک 7 افراد زخمی ہوئے ہیں جنہیں اسپتال منتقل کیا جارہا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں