مودی کی آل پارٹیز کانفرنس کشمیری رہنماپھٹ بڑے

نئی ہلی :بھارتی وزیر اعظم کی کشمیر پر آل پارٹیز کانفرنس میں بھارت نواز کشمیری رہنما بھی مودی پر پھٹ پڑے اور مودی کے غیر قانونی اقدامات کی کھل کر مخالفت کی۔ محبوبہ مفتی نے کہاکہ جموں کے لوگ پانچ اگست کے بعد سے غصے اور صدمے میں ہیں،میں نے پردھان منتری کو بولا ہے کہ پانچ اگست کے اقدام کو جس طریقے سے ختم کیا گیا وہ غیر قانونی ہے۔ انہوں نے کہاکہ آرٹیکل 370 کو جس طرح ختم کیا گیا اس پر جموں کے لوگ جمہوری اور پرامن جدوجہد کریں گے چاہے کئی سال لگ جائیں۔ عمر عبد اللہ نے کہاکہ ہم پانچ اگست کو نہیں مانتے،ہم قانون کو ہاتھ میں نہیں لیں گے،ہم کورٹ میں لڑیں گے۔ انہوں نے کہاکہ آرٹیکل 370 کو بھارتی سرکار بحال کرے۔ انہوں نے کہاکہ ہماری لڑائی اس اقدام کی واپسی تک جاری رہے گی۔ انہوں نے کہاکہ لداخ یونین ٹیریٹری کا درجہ عوام نہیں چاہتے۔ عمر عبد اللہ نے کہاکہ جموں و کشمیر کو پورا سٹیٹ ہوڈ کا درجہ بحال کیا جائے۔ کشمیری رہنما غلام نبی آزاد نے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی سے وادی چنار کا ریاستی درجہ بحال کرنے اور گرفتار رہنماؤں کی رہائی کا مطالبہ کر دیادفترخارجہ زاہد حفیظ چوہدری نے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی آل پارٹیز کانفرنس پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان 5اگست کے بھارتی اقدام کو مسترد کر چکا ہے،کشمیری بھی ان اقدامات کو مسترد کرتے ہیں، کشمیریوں کا محاصرہ انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے، بھارت انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں بند کرے

اپنا تبصرہ بھیجیں