بلوچستان کے ٹرانسپورٹرز کو ہمیشہ شک کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے، رحیم آغا

کوئٹہ:انجمن تاجران بلوچستان رجسٹرڈ کے صدر رحیم آغانے بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ بلوچستان سے پنجاب جانے والے ٹرانسپورٹرز کو پنجاب پیٹرولنگ پولیس کی جانب سے سخی سرور سے چوک قریشی تک بلا وجہ تنگ کیا جاتا ہے اور عرصہ دراز سے بلوچستان کے ٹرانسپورٹرز کو شک کی نگاہ کے دیکھا جاتا ہے اور انہیں مختلف طریقوں سے لوٹا جاتا ہے اور فی گاڈی 25 سے تیس ہزار کی رشوت طلب کیجاتی ہیں اور انکے دستاویزات و کوائف مکمل ہونے کے باوجود انہیں چالان دیا جاتا ہیں اور پھر گاڈی کو بھی بند کیا جاتا ہیں جس سے ٹرانسپورٹرز اور زمیندار کے بھاری نقصان ہوتا ہیں اور وہ سبزی اور پھلوں کو بروقت منڈی پہنچانے اور خراب ہونے سے بچانے کی خاطر مجسٹریٹ، پولیس اور منشی کو مجبوراً طلب کردہ رشوت ادا کرتے ہیں بیان میں حکومت بلوچستان سے مطالبہ کیا گیا ہیں کہ وہ پنجاب میں ہمارے ٹرانسپورٹرز سے تعصبانہ اور غیر مہذب رویہ پر نوٹس لیتے ہوئے پنجاب حکومت سے اس کی وضاحت طلب کریں بیان میں کہا ہیں کہ بلوچستان میں روزگار کا دارومدار زراعت کے شعبہ سے وابستہ ہیں اور یہاں کے زمیندار سبزی اور پھل ملتان اور پنجاب کے دیگر شہروں کی منڈیوں میں فروخت کیلئے بھیجتے ہیں اور ٹرانسپورٹرز کا بھی اسی سے روزگار وابستہ ہوتا ہیں اور جیسے ہی یہ ٹرانسپورٹرز پنجاب کی حدود میں داخل ہوتے ہیں تو انہیں شک کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہیں اور مختلف بہانوں سے انہیں تنگ کیا جاتا ہیں اور بھاری چالانیں دی جاتی ہیں اور پھر مجسٹریٹ بھی ان پر بھاری جرمانے عائد کرتے ہیں اور پھر ٹرانسپورٹرز کو ایک منشی کے ذریعے بھاری رقم کی مد میں چھوڑدیا جاتا ہیں بیان میں کہا ہیں کہ رکنی میں پولیس گشت نفری پوری ہونے کے باوجود نہیں کرائی جاتی اور اس کے برعکس چوکیداروں کو من مانی رقم دکانداروں سے لیکر دلاتے ہیں اور اگر کوئی واردات پیش ہوجائے تو اس سے چوکیدار پر کوئی زمہ داری نہیں ہوتی جوکہ سراسر انتظامیہ کی نااہلی کا منہ بولتا ثبوت ہیں اور کمشنر ڑوب ڈویڑن سے اس معاملے کا نوٹس لینے کا کہا گیا یہ بات آنہوں نے انجمن تاجران رکنی کے صدر حاجی فرید اللہ عیشانی سے اپنے دفتر میں ملاقات میں کہی جس میں جنرل سیکرٹری عمران ترین حیدر آغا رشید آغا اور محمد جان آغا درویش بھی موجود تھیں۔
٭٭٭٭٭٭

اپنا تبصرہ بھیجیں