وزیراعلیٰ کیخلاف ناروا رویہ اور ایوان کے تقدس کی پامالی پر اپوزیشن مافی مانگے،بی اے پی خضدار کی ریلی

خضدار(انتخاب نیوز)بلوچستان عوامی پارٹی خضدار کی کال پر بجٹ سیشن کے دوران اپوزیشن اتحاد کے اراکین اسمبلی کی جانب سے مقدس ایوان کے تقدس کی پامالی، وزیر اعلی بلوچستان و خواتین اراکین اسمبلی کے خلاف روا رکھے جانے والے غیر شائستہ رویہ اور اخلاق سے گری ہوئی و بھونڈے حرکتوں کے خلاف جھالاوان کے عوام نے شدید نفرت کا اظہار کرتے ہوئے قائد بلوچستان جام کمال خان عالیانی سے مکمل یکجہتی کا اظہار کیاسردار عزیز محمد عمرانی و دیگر قائدین کی قیادت میں پارٹی آفس سے شروع ہونے والی ریلی میں ہزاروں افراد نے شرکت کی جنہوں نے اپوزیشن اتحاد کے خلاف و وزیر اعلی بلوچستان جام کمال خان عالیانی کے حق میں زبردست نعرے بازی کی۔ریلی مختلف شاہراوں سے ہوتا ہوا پریس کلب پہنچی جہاں مظاہرہ کیا گیااور نعرہ بازی کی گئی۔قبل ازیں ایک بڑے عوامی اجتماع کا انعقاد کیا گیا جس میں ہزاروں افراد نے شرکت کی۔عوامی اجتماع سے بلوچستان عوامی پارٹی خضدار کے ضلعی جنرل سیکریٹری سردار عزیز محمد عمرانی، سردار بلند خان غلامانی، حاجی مرزا خان لانگو، یونس گنگو، سیف اللہ ملازئی، انجینئر عتیق ساجدی، عبداللہ ساسولی،ممتاز بلوچ، اکرم بلوچ،شکیل صابر و دیگر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پارٹی کارکن اور غریب عوام اپنے محبوب قائد جام کمال خان سے عقیدت کی جد تک محبت کرتے ہیں۔کسی کو اجازت نہیں دی جائیگی کہ چند ٹکوں کی لالچ میں ہمارے قائدین کی بے حرمتی کی جائے۔جام کمال خان صرف وزیر اعلی ہی نہیں بلکہ ایک علاقے کا نواب اور قائد بلوچستان ہے۔سیاست کی آڑ میں بھونڈی حرکتوں کو کسی صورت برداشت نہیں کیا جائیگا۔مقررین نے اپنے خطاب میں کہا کہ صوبے کی تاریخ میں پہلی بار عظیم روایات اور مقدس ایوان کی تقدس کو پامال کرتے ہوئے صوبے کے عوام کی دل آزاری کی گئی۔بلوچستان کی سیاست کو یرغمال بنانے والا ایک مخصوص مائنڈ سیٹ جام کمال خان عالیانی کے انقلابی وڑن کے سامنے اس لیئے مزاحم ہے وہ تعلیم و ترقی چاہتے ہیں۔مقررین نے کہا کہ جام کمال خان عالیانی پسماندہ ذہنیت رکھنے والے ایک ایسے سیاسی مافیا کا مقابلہ کر رہے ہیں جنہوں نے صوبے کے عوام کو نہ صرف ہمیشہ ترقی کے ثمرات سے محروم رکھا بلکہ تشدد پسندی و نفرت کی سیاست کو فروغ دیا۔۔۔اپنے مزموم مقاصد کے لیئے بلوچستان کو خون میں نہلانے والے اب اداروں کو مفلوج کرکے ترقی کی تسلسل میں رکاوٹ بننا چاہتے ہیں لیکن ہر محاذ پر ناکامی ان کا مقدر ہے۔مقررین نے کہا کہ نام نھاد قوم پرستوں نے ابھی تک اس عظیم مملکت کو دل سے تسلیم نہیں کیا تو ان سے یہ امید رکھنا کہ وہ پارلیمنٹ سمیت دیگر تمام اداروں کی تقدس کا خیال رکھیں گے خام خیالی کے سوا کچھ نہیں لیکن بلوچستان کے مجب وطن عوام پارلیمنٹ سمیت تمام اداروں کے حرمت کی بحالی کے لیئے کسی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے۔۔مقررین و حاضرین نے اپنے قائد جام کمال خان عالیانی،آغا شکیل احمد خضداری اور میر خالد بزنجو کی قیادت پر مکمل اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ نام نھاد قوم پرستوں اور مذھب کے سودا گروں کو گلی محلوں میں شکست سے دوچار کرنے کے بعد اب انشاء اللہ اسمبلی میں ذلیل خوار کریں گے۔تشدد اور نفرت کی سیاست کا جواب تعلیم و ترقی سے دینگے۔مقررین نے کہا کہ ایوان کے تقدس اور روایات کی پامالی پر اگر اپوزیشن جماعتوں اور ان کے سربراہاں نے معافی نہیں مانگی تو انہیں بلوچستان کے عوام کی نفرت کا سامنا کرنا پڑیگا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں