بلوچستان حکومت کے اقداما ت اور غیر آئینی بجٹ کی منظوری کسی صورت تسلیم نہیں،مولانا امیر زمان

لورالائی: جے یو آئی پاکستان کے مرکزی مجلس شورٰی کے رکن سابق وفاقی وزیر پوسٹل سروسز مولانا امیر زمان نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان حکومت کے ناروا اقداما ت اور غیر آئینی بجٹ اجلاس میں فنانس بل کی منظوری کو کسی صورت تسلیم نہیں کرینگے انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کو دیوار سے لگا کر اتنی اسانی کے ساتھ بجٹ کی منظوری غیر قانونی ہے اپوزیشن اراکین کے خلاف مقدمات قائم کرنے کے باوجود انھیں بجلی تھانے میں آز خود آکر بھی گرفتار نہیں کیا جارہا ہے جس سے صاف نظر آرہا ہے کہ حکومت نے بغیر کسی ٹھوس ثبوت کے ہمارے سات اراکین کے خلاف جھوٹا ایف آئی آر د رج کیا جو کہ آج جام سرکار کے گلے کی ہڈی ثابت ہو ا انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کو مقدمات سے کسی صورت ڈرایا دھمکایا نہیں جاسکتا ہم جیلوں لاتھی چارج اور ہر قسم کے مشکلات کا سامنا کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں انہوں نے کہا کہ ہم نظریاتی سیاسی ورکرز ہیں اپنے نظریئے کیلئے ہر قربانی دینے کیلئے تیار ہیں ہم حکومت سے کھبی مقدمات واپس لینے کی بھیک نہیں مانگے گے حکومت ازخود اپنے جھوٹے کیسز واپس لیکر اپوزیشن کے تمام ائینی مطالبات کو تسلیم کرے ہم لاتھی سرکار کے سامنے کھبی سر خم تسلیم نہیں کرینگے حکومت نے بکتر بند گاڑی سے پورے اپوزیشن کو قتل کرنے کا پلان بنا یا تھا لیکن اللہ پاک نے انکے اس ارادے کو ناکام بنا دیا اور صوبہ ایک بہت بڑے سانحہ سے بچ گیا انہوں نے کہا کہ ہم اپنا جمہوری اور ائینی حقوق کے حصول تک اپنی جدو جہد جاری رکھیں گے انہوں نے کہا جے یو ائی کے مرکزی رہنما و سابق ایم این اے مفتی کفایت اللہ کو جیل میں جس تشدد و بربریت کا نشانہ بنا یا جارہا ہے اس پر ہمیں گہری تشیوش ہے اگر ہمارے رہنماء کو کچھ ہوا تو اسکی تمام تر زمہ داری وزیر اعظم انکے کابینہ اور کے پی کے کی صوبائی حکومت ہوگی انھیں غیر قانونی طور پر گرفتار کیا گیا ہے اور ان انھیں صرف حق و سچ کی بات کرنے پر گرفتار کیا گیا اور غیر قانونی طور پر حراست میں لیا گیا ہے عدلیہ انکے غیر قانونی گرفتاری اور انپر جیل میں مظالم کا فوری نوٹس لیکر انھیں ازاد کرانے کا حکم جاری کرے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں