مضبوط و خوشحال وفاق کے لیے نئے عمرانی معائدے کی ضرورت ہے، امان اللہ کنرانی

کوئٹہ:سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے سابق صدر و سینیٹر(ر)امان اللہ کنرانی نے ایک بیان میں کہا ہے کہ موجودہ سندھ،بلوچستان و وفاق کے درمیان کورونا کے عالمی وبا سے نمٹنے کے لئے باہم مربوط کوششوں کی بجائے ایک دوسرے پر الزام تراشی کے تناظر ووفاق پاکستان کو مظبوط و خوشحال بنانے کے لئے ایک نئے عمرانی معاہدے کی ضرورت ہے جس طرح بھارت اقوام متحدہ کے اپنے قرارداد پرعمل کرکے کشمیر میں ریفرنڈم کا پابند ہے اسی طرح ہم بھی بانیان پاکستان کے1940 کے قرارداد کے اصولوں پر قومی حقوق کا تعین کریں تاکہ وفاق وصوبوں کا شکررنجی ہمیشہ ختم ہو میں نے سپریم کورٹ آف پاکستان میں بطور صدر سپریم کورٹ بار ایسوسیشن 2018-19,سابق سینیٹر،ایڈووکیٹ سپریم کورٹ کی حیثیت کے علاوہ بلوچستان کے نمائندہ وکلا کے اداروں صوبائی بار کونسل و ایسوسیشنز کی جانب سے سپریم کورٹ میں 13 اپریل کو مقرر از خود کارروائی کے مقدمے میں فریق بننے کی درخواست دائر کردی ہے جس کو نمبر بھی لگ چکا ہے انشااللہ معزز عدالت کے حکم کے طابع پیر کو عدالت میں پیش ھونگا اس کے علاوہ لسبیلہ کے مقامی نمائندہ افراد نے براہ راست و اخبار کے ذریعے آگاہ کیا ہے کہ صوبائی حکومت کی جانب سے سیاسی بنیادوں پر عوام میں راشن و نقد رقم کی تقسیم میں امتیازی سلوک برتی جارہی ہے پاکستان بھر سے بالعموم وصوبہ بلوچستان میں کورونا وائرس کے پھیلا کو روکنے اور سدباب کے حکومتی اقدامات غیر مربوط،بدنظمی اور صوباء سطح پر نااہلی و تساہل کا شکار ہیں زمینی حقائق کا سامنا کئے بغیر میڈیا کے ذریعے نمائش عوام میں توقعات و سمیت جذبات کو ابھارنے کا باعث بن کر وفاق کی سلامتی کے لئے سوالیہ نشان بنتا جار ہے اس بابت معزز سپریم کورٹ کی اجازت سے ایک مفصل رپورٹ مرتب کرکے عدالت کی معاونت کی جائے گی

اپنا تبصرہ بھیجیں