پی پی اور اے این پی نے پی ڈی ایم کے پلیٹ فارم کو سودے کے طور پر استعمال کیا، جعفر خان مندوخیل

کوئٹہ:پاکستان مسلم لیگ(ن)کے مرکزی رہنماء وسابق صوبائی وزیر شیخ جعفرخان مندوخیل نے کہاہے کہ پی ڈی ایم کے اغراض ومقاصد جمہوریت کی بحالی،منی مارشل لاء کا خاتمہ ہے تاہم پیپلزپارٹی اور اے این پی نے سودا کے طورپر یہ پلیٹ فارم استعمال کیا، پہلے بعض علاقوں میں اسٹیبشلمنٹ کے چوائس کے لوگ آتے تھے 2018ء میں تمام انتخابات کنٹرولڈ کرکے کنٹرولڈ حکومت لائی گئی،پاکستان میں مہنگائی حد سے بڑھ گئی،عام آدمی کی قوت خرید جواب دے گئی ہے،اشیاء خوردونوش،پیٹرول سمیت تمام چیزوں کی قیمتیں ڈبل ہوگئی۔ان خیالات کااظہار انہوں نے ایک انٹرویو میں کیا۔ شیخ جعفر خان مندوخیل نے کہاکہ بلوچستان میں عام انتخابات مکمل کنٹرولڈ ہوئے پہلی مرتبہ کنٹرولڈ الیکشن کے ذریعے کنٹرول حکومت لائی گئی،یہاں الیکشن کی بجائے سلیکشن ہوئی،میرے دو حلقوں کو ایک حلقہ بنایاگیا جس علاقے سے تاریخ میں 15سے 20فیصد ووٹ کاسٹ ہوا کرتی تھی اس بار وہی سے 70فیصد ووٹنگ کاسٹ ہوئی جو ناممکن ہے مکران،ڈیرہ بگٹی،کوہلو جیسے علاقے پہلے کنٹرولڈ تھیں اس بار تمام بلوچستان میں کنٹرولڈ الیکشن ہوئے جس کے نتیجے میں آج عوام کے ردعمل کا بھی سامناہے،آج حکومت اگر کوئی غلطی کرتی ہے تو عوام حکومت کو لانے والوں کی طرف دیکھتے ہیں،صوبائی حکومت کے غلط اقدامات کا تمام تر ملبہ لانے والوں پر ڈالاجارہاہے،انہوں نے کہاکہ ہم ہمیشہ فیڈریشن کا حصہ رہے میں پہلے بھی مسلم لیگ(ن) کا حصہ رہا لیکن تمام ساتھیوں کے جانے کے بعد مسلم لیگ(ق) میں گیا،نظریاتی سیاست میں جماعت کو تبدیل کرنا انتہائی براسمجھا جاتاہے جس کی وجہ سے میں ایک عرصے تک مسلم لیگ(ق) میں رہا اور مسلم لیگ(ن) کا قرض تھا حالیہ حالات میں میری اینٹی حکومت سیاست کی وجہ سے مسلم لیگ(ق) کے ساتھ آگے بڑھنا مشکل تھا اور میں نے مسلم لیگ(ن) میں شمولیت اختیار کی۔انہوں نے کہاکہ پی ڈی ایم کا بنیادی ڈھانچہ جمہوریت کی بحالی،منی مارشل لاء کا خاتمہ،جمہوری حکومت لانا تھا لیکن اب کچھ لوگ سیاسی فائدہ اٹھا رہے ہیں جیسے پیپلزپارٹی جس نے سودا کرکے مقدمات ختم کرائے اور پھر سندھ بھی کنفرم کرلیا،میرا کہناہے کہ 2018ء میں تو پیپلزپارٹی اسٹیبشلمنٹ نے ہی سندھ حکومت دی تھی،اندرون سندھ حالات سے باخبرہوں،اے این پی نے بھی خیبرپشتونخو امیں حصہ ملنے کا سوچاہے،بعض سیاسی جماعتوں کے جانے سے اتار چڑھاؤ آیاہے لیکن پی ڈی ایم کے اغراض ومقاصد واضح ہے،جام کمال حکومت سلیکٹڈ ہے وہ خود کہتاہے کہ میں نے بجٹ نہیں بنایا اور میں نے خود آدھا گھنٹا پہلے دیکھا ہے تو اس کے یہی الفاظ کافی ہے کہ اپوزیشن نے کہاں دیکھا تھا ہم نے خود نہیں دیکھاہے اس وقت پاکستان میں مہنگائی حد سے بڑھ گئی ہے عام آدمی کی قوت خرید جواب دے گئی ہے،لوگ دو وقت کی سوکھی روٹی کیلئے ترس رہے ہیں،اشیاء خوردونوش،پیٹرول سمیت تمام چیزوں کی قیمتیں ڈبل ہوگئی،ڈالر 160تک پہنچ گیاہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں