افغانستان سے جرمن فوج کا انخلا مکمل

جرمنی:جنگ زدہ ملک افغانستان سے جرمن فوج کا انخلا مکمل ہوگیا۔ جرمنی نے افغانستان سے تقریباً دو دہائیوں کے بعد فوجیوں کا انخلا مکمل کر لیا ہے۔

جرمنی کی خاتون وزیر دفاع آنے گریٹ کرامپ کارین باؤر نے کہا ہے کہ فوج کی واپسی سے ایک تاریخی باب بند ہوا۔

نیٹو اتحاد کے تحت جرمنی افغانستان میں امریکہ کے بعد سب سے بڑا فوجی دستہ رکھنے والا دوسرا ملک تھا۔ جرمنی کے افغانستان میں تقریباً ڈیڑھ لاکھ فوجی تعینات تھے۔

عالمی خبر رساں ایجنسی رائٹرز کے مطابق افغانستان میں جنگجو اور عسکریت پسندوں کے حملوں کے نتیجے میں 59 جرمن فوجی ہلاک ہوئے. یہ جرمنی کا دوسری عالمی جنگ کے بعد کا سب سے مہلک فوجی مشن تھا۔

جرمنی نے افغانستان سے اپنے دستوں کا انخلا امریکی دباؤ کے تحت بہت جلد اور ٹائم ٹیبل سے کہیں پہلے مکمل کر لیا ہے۔

خیال رہے کہ افغانستان سے تمام امریکی فوجی اس سال 11 ستمبر کو نائن الیون حملوں کے بیس سال مکمل ہونے سے پہلے پہلے نکل جائیں گے۔

سکری ماہرین اور تجزیہ کار کا خیال ہے کہ افغانستان سے فوجی انخلا امریکا، جرمنی اور نیٹو کےدوسرے ممالک کے لیے ایک بہت بڑا لاجسٹک چیلنج ہو گا۔

امریکی میڈیا کے مطابق افغانستان میں سب سے بڑا امریکی فضائی اڈا ’بگرام ایئربیس‘اتوارتک خالی کر دیا جائے گا۔ امریکی فوجی جو سامان ساتھ نہیں لے جا رہے، اُسے طالبان سے بچانے کےلیے تباہ کر رہے ہیں۔

دوسری جانب نیٹو فورسز کے سربراہ جنرل آسٹن مِلر نے کہا ہے کہ امریکی فوج کے افغانستان سے مکمل انخلاء سے ملک خانہ جنگی کی نذر ہو جائے گا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں