اٹالین سفارت خانے سے شینگن ویزا سٹیکرزکی چوری میں عملے کے ملوث ہونے کا امکان

اسلام آباد:اسلام آباد اٹلی کے سفارت خانے سے بڑی تعدادمیں شینگن ویزا سٹیکرز چوری ہونے کے 15دن سے زیادہ عرصہ گزرنے کے باوجود اطالوی سفارت خانے نے پولیس میں کیس درج کروانے کے لیے درخواست کیوں نہیں دی؟ .

اسلام آباد میں ڈپلومیٹک انکلیوکی سیکورٹی پر مامور ادارے کے ذرائع نے”اردوپوائنٹ“کو بتایا کہ ابھی تک معلوم نہیں ہوسکا کہ چوری کی یہ واردات کتنا عرصہ پہلے ہوئی کیونکہ سفارت خانہ نے واردات کے بارے میں 29جون کو پاکستانی وزارت خارجہ کے حکام کو آگاہ کیا جس میں بتایا گیا کہ چوری کی یہ واردات14جون کو ہوئی ضابطے کے مطابق سفارت خانے کی عمارت کے باہر سیکورٹی انتظامات متعلقہ ملک اور میزبان ملک کے سیکورٹی حکام مل کرکرتے ہیں جبکہ سفارت خانے کے اندر مکمل طور پر اس ملک کی اپنی سیکورٹی موجود ہوتی ہے.

ذرائع کا کہنا ہے کہ اسلام آباد کے ڈپلومیٹک انکلیومیں اس طرح کی واردات سفارت خانے کے کسی عہدیدار کے ملوث ہونے کے بغیر ممکن نہیں شاید یہی وجہ ہے کہ اٹلی کے سفارت خانے نے مروجہ طریقہ کار کے مطابق متعلقہ پولیس کو رپورٹ درج نہیں کروائی. ادھر ایف آئی اے کے ایک سنیئرافسر نے

اس بات کا قوی امکان ہے کہ پاکستانی حکام کے علم میں لانے سے پہلے یہ ویزا استعمال بھی ہوچکے ہوں انہوں نے کہا کہ انسانی اسمگلروں کے لیے یہ سونے کی کان ہے کیونکہ ایک ویزا 25ہزار امریکی ڈالرتک آسانی کے ساتھ فروخت ہوسکتا ہے ایف آئی اے حکام کوبھی یقین ہے کہ سفارت خانے کے کسی عہدیدار کے ملوث ہوئے بغیر اتنی بڑی تعداد میں ویزا اسٹیکرزغائب کرنا ممکن نہیں.

سیکورٹی حکام کا کہنا ہے کہ اگر سفارت خانہ ضابطے کے مطابق پولیس میں رپورٹ درج کروائے تو اس کے بعد ہی تحقیقات شروع ہو سکتی ہیں انہوں نے کہا کہ اس کیس میں بہت سارے سوال ہیں جن کا جواب سفارت خانہ ہی دے سکتا ہے کہ سفارت حانے کے اندر کڑی نگرانی میں ہائی سیکورٹی لاکر تک چور یا چوروں کی رسائی کیسے ہوئی؟پھر یہ ویزا اسٹیکرز ایک ہی دن میں چوری ہوئے یا تھوڑے ‘تھوڑے کرکے؟.
ذرائع کا کہنا ہے کہ بہت کم ہوتا ہے کہ سفارت خانوں کے مقامی پاکستانی عملے کی رسائی ہو سفارت خانوں کے اندر بھی سیکورٹی زون ہیں اور ہرزون میں داخلے کے لیے الگ الیکٹرانک سیکورٹی کارڈ ہوتے ہیںہائی سیکورٹی زون کے بھی الگ کارڈ ہوتے ہیں جن کے بغیر وہاں داخلہ ممکن نہیں ادھر ایس پی اسلام آباد سٹی رانا وہاب نے اٹلی کے سفارت خانے سے ویزا سٹیکرز چوری ہونے کے واقعے سے لاعلمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ابھی تک اٹلی کے سفارتخانے کے حکام کی طرف سے اس واقعے کی رپورٹ تھانہ سیکرٹریٹ میں درج نہیں کروائی گئی.

یہ امر قابل ذکر ہے کہ اٹلی کا سفارت خانہ ڈپلومیٹک انکلیو میں واقع ہے جہاں پر عام آدمی کا داخلہ ممکن نہیں ہے ڈپلومیٹک انکلیو کی سکیورٹی کے لیے اسلام آباد پولیس کا ایک الگ وِنگ ہے اس علاقے میں رہائش پذیر لوگوں کو خصوصی پاس جاری کیے جاتے ہیں اور متعدد خفیہ اداروں کے اہلکار اس علاقے میں مقیم رہائشیوں کو پاسز اور ان کے زیر استعمال گاڑیوں کو سٹیکرز جاری کرنے سے پہلے ان کی مکمل چھان بین کی جاتی ہے.

اپنا تبصرہ بھیجیں