پاک افغان بارڈر کی بندش کے خلاف کل احتجاج کیا جائے گا، آل پارٹیز انجمن تاجران

چمن:پاک افغان باڈر پر پیدل آمدورفت کی بحالی علاقے کے عوام اور تاجروں کیلئے انتہائی ضروری ہے، آج بروز جمعہ ایک احتجاجی مظاہرہ اور دھرنا ہوگا،اپنے مطالبات کیلئے ہرقسم کی احتجاج کاحق رکھتے ہیں کسی صورت میں احتجاج سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔ پاک افغان باڈر باب دوستی پر تاجروں کو سہولیات دینے کے ساتھ ساتھ آنے جانے کاسلسلہ واپس بحال کیاجائے۔ آل پارٹیزانجمن تاجران ولغڑی اتحاد کے رہنماؤں انجمن تاجران کے صدر صادق اچکزئی،لغڑی اتحاد کے غوث اللہ اچکزئی،سیکرٹری امیرمحمد، جماعت اسلامی کے ضلعی امیر قاری امداد اللہ،اہلسنت والجماعت کے ضلعی امیر مولوی عبدالخالق سنی،مظلوم اولسی تحریک کے چیئرمین عبدالرازق اچکزئی اوردیگرنے مشترکہ بیان میں کہاہے کہ پاک افغان سرحد پر پیدل آمدورفت کی بندش سے چمن کے تاجروں کو یو میہ کروڑوں روپے کے نقصانات کا سامناہے کیونکہ چمن کے تاجر پاک افغان سرحدی ویش منڈی میں بھی کا روبار کررہے ہیں آج بروز جمعہ بارڈر کی بندش کے خلاف احتجاجی مظاہرہ ہوگا بلکہ ایف سی ہیڈ کوارٹر کے سامنے احتجاجی دھرنا بھی دیا جا ئے گا، انہوں نے مزیدکہاکہ پاک افغان سرحد کی با ر با ر بندش سے چمن شہرمیں روزگار کے مواقع معدوم ہوچکے ہیں اوربے روزگاری بڑھ رہی ہے چمن کی نوجوان نسل بے روزگار سے تنگ آکر بے راہ روی کا شکارہورہی ہے۔پاک افغان سرحد پر پیدل آمدورفت کوکروناء وائرس کے باعث بند کیاگیا تھا جس کے نتیجے میں شہر میں امن و امان کی صورتحال خراب ہو ئی کیو نکہ بے روزگا ری کی وجہ سے جرا ئم کی شرح میں اضا فہ ہوا ہے، انہوں نے مزیدکہاکہ ہمارے ساتھ وعدہ کیاگیاتھاکہ چمن میں بے روزگاری کے خاتمے کیلئے دس کلو تک مال لانے کی اجازت ہوگی مگر حالات اس کے برعکس ہیں وعدہ وفانہ ہونے کی وجہ سے چمن تاجر اور بے روزگار افراد بے چینی کے شکارہے، انہوں نے مزیدکہاکہ ہم حکومت بلوچستان باالخصوص کوور کمانڈر بلوچستان،آئی جی ایف سی بلوچستان،گورنربلوچستان سے خصوصی اپیل کرتے ہیں کہ وہ ان حالات میں روزگا ر کی بحالی کیلئے اقدامات اٹھائے اور پیدل آمدورت کو واپس بحال کرنے کے ساتھ ساتھ دس کلو سامان لانے کا وعدہ وفا کریں تاکہ نوجوان نسل بے راہ روی کاشکار ہونے کی بجائے اپنے کاروبار سے منسلک ہو۔

اپنا تبصرہ بھیجیں