کورونا، صاحب ثروت افراد رشن کی فراہمی میں اپنا حصہ ڈالیں، عبدالخالق ہزارہ

کوئٹہ:ہزارہ ڈیمو کریٹک پارٹی کے چیئر مین عبدالخالق ہزارہ نے کہا ہے کہ پوری دنیا سخت ترین معاشی بحران سے دو چار ہے کورونا کی وباء نے غربت اور بے روزگاری میں جس طرح اضافہ کر کے پہلے سے نان شبینہ کے محتاج لوگوں کے مسائل میں اضافہ کر رکھا ہے اس کی وجہ سے معاشرتی ناہمواری میں بھی اضافہ ہورہا ہے اس صورتحال میں صاحب ثروت طبقے کی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ غربت اور بے روزگاری کے مارے ہوئے عوام کی امداد کر کے انسانی ودینی فریضہ پوری کریں ان خیالات کااظہار انہوں نے سماجی تنظیم نیمسو آرگنائزیشن کے تحت 500غریب خاندانوں کو راشن پہنچانے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا اس موقع پر نیمسو آرگنائزیشن کے صدر عبدالعلی ہزارہ،محمد زمان دھقانزادہ اور دیگر نے بھی اپنے رائے کااظہار کیا رہنماؤں نے کہا کہ جن لوگوں نے معاشرے میں توازن قائم رکھنے اور غریب وناداروں کی امداد کیلئے اپنی ذمہ دارایاں ادا کی ہے وہ انتہائی با احساس اور انسان دوست افراد ہے ایسے لوگوں کی وجہ سے اداروں کا وجود قائم رہتا ہے ورنہ تو ایسے افراد کی بھی کمی نہیں جو اپنی طرف سے تو کچھ نہیں کرتے مگر جو لوگ غریبوں کی امداد کرتے ہیں ان کی بھی حوصلہ شکنی کر کے منفی طرز عمل کو فروغ دیتے ہیں انہوں نے کہا کہ ایچ ڈی پی گزشتہ 10دنوں سے اپنی مدد آپ کے تحت اپنے حلقہ انتخاب کے مختلف گلی،محلوں کے غریب وناداروں کی امداد کا فیصلہ ا دا کررہا ہے جس میں پارٹی کے باہمت کارکنوں کے ساتھ ہماری خواوتین ونگ بھی فعال کردارادا کررہی ہے ہم ثابت کریں گے کہ کسی کی خواہش ہو یا نہ ہو یہ ہماری ذمہ داری ہے کہ اس بحرانی دور میں اپنے لوگوں کا ہاتھ تھام لیں اور ان کی ہر ممکن مدد کر کے اپنے فرائض ادا کریں اس دوران نہ ہم نے کسی کے نام پر ٹھیکہ لیکر عوام کی مدد کے بہانے اپنی سیاسی قد بڑھانے کی کوشش کی نہ سرکاری سامان کی تقسیم کو اپنے نام کے ساتھ وابستہ کیا بلکہ عوام کی امداد اور سرکاری امداد کو الگ الگ رکھ کر ان کے اصل حقداروں تک پہنچانے کا سلسلہ جاری رکھا رہنماؤں نے کہا کہ یہ امداد مزید مربوط ومنظم ہونی چاہیے اور اس بات کو یقینی بنا یا جائے کہ کوئی غریب،بیوہ،بے روزگار اور روزانہ اجرت پر کام کرنے والا کوئی محنت کش اداد سے محروم نہ رہیں ہر گلی ومحلے کے حقداروں کو پوری راشن پہنچاکر انہیں یقین دلائیں کہ پارٹی ان کے مجبوریوں اور مشکلات سے بخوبی آگاہ ہے اس موقع پر انہوں نے امدادی سرگرمیوں میں تعاون کرنے اور مالی امداد دینے ولوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے توقع ظاہر کی کہ تمام صاحب ثروت افراد قوم کے ناداروں کی امداد کی ذمہ داری ادا کرتے ہوئے انہیں راشن کی فراہمی میں اپنا حصہ ڈالیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں