احساس پروگرام کی رقم میں اضافہ کیا جائے، علی مدد جتک

کوئٹہ,پاکستان پیپلزپارٹی کے صوبائی صدر حاجی میر علی مدد جتک نے وفاقی حکومت کی طرف سے احساس پروگرام کے تحت مستحقین کو دئیے جانے والی رقم کو ناکافی قراردیتے ہوئے مطالبہ کیاہے کہ وفاقی حکومت عوام کی مشکلات کو مدنظررکھتے ہوئے امدادی رقم میں اضافہ کرے کیونکہ 12ہزار روپے میں گزارہ کرنامشکل ہیں دوسری جانب رمضان المبارک اور عید بھی آرہی ہے ایسی صورتحال میں جب لاک ڈاؤن ہو اور عوام کا روزگار نہ ہو ایسے میں ریاست کی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ عوامی ضروریات کیلئے اقدامات اٹھائیں بصورت دیگر صوبے احتجاج کرنے پرمجبور ہوں گی۔اپنے ایک بیان میں صوبائی صدر پیپلزپارٹی نے کہاکہ کورونا وائرس کے باعث موجودہ صورتحال کاسامنا پوری دنیا کو ہے کیونکہ یہ عالمی وباء کی شکل اختیار کرچکاہے اور کورونا وائرس کی روک تھام کیلئے ترجیحی بنیادوں پرا قدامات وقت کی اہم ضرورت ہے تاکہ کسی بھی انسانی جانوں کے ضیاع کو روکا جاسکے انہوں نے کہاکہ نوول کورونا وائرس کی روک تھام کیلئے ملک میں لاک ڈاؤن کیاگیاہے تاکہ اس مرض کے پھیلاؤ کوروکا جاسکے لیکن دوسری جانب بڑے پیمانے پر عوام بے روزگار ہورہے ہیں دیہاڑی دار اور مزدور لوگوں کے گھروں کے چولہے ٹھنڈے پڑ گئے ہیں،اس سلسلے میں وفاقی حکومت کی جانب سے احساس پروگرام کے تحت مستحقین کو دی جانے والی 12000کی رقم ناکافی ہے کیونکہ ایک طرف گھروں کے چولہے دوسری طرف رمضان المبارک کی آمد اور اس کے بعد عید کی تیاریاں ہیں ایسے صورتحال میں 12ہزار روپے سے گھروں کے اخراجات پورے کرنا عوام کے بس کی بات نہیں ہے لہٰذاء ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ وفاقی حکومت عوام کی مشکلات کومدنظررکھتے ہوئے فوری طورپر مستحقین کودی جانے والی رقم میں اضافہ کریں تاکہ بے روزگار ودیہاڑی دار افراد کے گھروں کے چولہے بھی چلتے رہے اور ان کی عید کی خوشیاں بھی ماند نہ پڑھیں،انہوں نے کہاکہ موجودہ سنگین صورتحال میں حکومت وقت کی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ عوام کی داد رسی کیلئے بھرپور اقدامات اٹھائے لیکن ہمارے وفاقی حکومت کے رویہ مایوس کن ہے اگر وفاق کی جانب سے رویہ تبدیل اور دیہاڑی دار ومزدور مستحقین کیلئے بروقت اقدامات نہ اٹھائے گئے تو مجبوراََ ہم احتجاج کی راہ اپنانے پر مجبور ہونگے جس کی تمام تر ذمہ داری حکومت وقت پر عائد ہوگی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں